قرآن سننے کیلئے فرشتوں کا نزول
ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے گھر کے اندر تہجد میں قرآن مجید پڑھ رہے تھے….. طبیعت ایسی مچل رہی تھی کہ جی چاہتا تھا کہ ذرا جہر (اونچی آواز) سے پڑھیں مگر قریب ہی ایک گھوڑا بندھا ہوا تھا اور چار پائی پر بچہ لیٹا ہوا تھا….. محسوس کیا کہ جب اونچا پڑھتا ہوں تو گھوڑا بدکتاہے….. لہٰذا دل میں خوف پیدا ہوا کہ گھوڑا کہیں بچے کو نقصان نہ پہنچا دے….. پھر آہستہ پڑھنا شروع کردیتے….. ساری رات یہی معاملہ ہوتا رہا….. جب تہجد مکمل کی اور دعا کیلئے ہاتھ اٹھائے تو کیا دیکھتے ہیں کہ کچھ ستاروں کی مانند روشنیاں ہیں جو ان کے سرکے اوپر آسمان کی طرف واپس جا رہی ہیں….. یہ ان روشنیوں کو دیکھ کر حیران ہوئے…..۔
صبح ہوئی تو وہ صحابی ؓنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے….. عرض کیا کہ اے اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم! میں نے رات کو تہجد اس انداز سے پڑھی کہ بچے کے خوف کی وجہ سے آہستہ پڑھتا تھا اور جی چاہتا تھا کہ ذرا آواز کے ساتھ پڑھوں مگر دعا کے وقت میں نے کچھ روشنیاں آسمان کی طرف جاتے دیکھیں….. اللہ رب العزت کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ وہ رب کریم کے فرشتے تھے جو تمہارا قرآن سننے کیلئے عرش رحمان سے نیچے اتر آئے تھے….. اگر تم اونچی آواز سے قرآن پڑھتے رہتے تو آج مدینہ کے لوگ اپنی آنکھوں سے فرشتوں کو دیکھ لیتے….. سبحان اللہ، سبحان اللہ….. (خطبات فقیر ج 3ص216)
کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 62۔
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
عبرت و نصیحت سے بھرپور دل کی دنیا بدلنے میں اکسیر اولیاء اللہ کے ارشاد فرمودہ دلچسپ و حیرت انگیز واقعات۔
0 Comments