حجۃ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ اور اتباع سنت

مسنون زندگی قدم بہ قدم

قاسم نانوتوی اور اتباع سنت کا واقعہ

ایک مرتبہ حضرت نانوتوی رحمہ اللہ نے وعظ فرمایا بہت بڑا مجمع تھا…. درمیان میں ایک شخص اٹھا اور کہا کہ حضرت مجھے کچھ عرض کرنا ہے مولانا اپنی خداداد فراست سے سمجھ گئے کہ کیا کہنا چاہتا ہے آپ نے فرمایا کہ ابھی تھوڑی دیر میں آتا ہوں ایک ضرورت پیش آ گئی ہے لوگوں نے سمجھا کہ استنجاء وغیرہ کی ضرورت پیش آئی ہو گی….۔
حضرت گھر میں گئے حضرت کی بڑی بہن بیوہ تھیں پچانوے برس کی عمر میں نہ نکاح کے قابل نہ کچھ ۔ مگر اعتراض کرنے والے کو اس کی کیا ضرورت ہے وہ تو یہ کہتا ہے کہ:…. ‘‘آپ دنیا کو (نکاح بیوگان کی) نصیحت کرتے ہیں مگر آپ کی بہن تو بیٹھی ہے’’….۔
گھر میں گئے تو بڑی بہن کے پیروں پر ہاتھ رکھا…. انہو ں نے گھبرا کر کہا بھائی تم تو عالم ہو یہ کیا کر رہے ہو فرمایا:…. ‘‘بہرحال میں آپ کا چھوٹا بھائی ہوں…. آج ایک سنت رسول زندہ ہوتی ہے اگر آپ ہمت کریں تو آپ پر موقوف ہے….۔
فرمایا کہ: ‘‘ میں ناکارہ اور سنت رسول کا زندہ کرنا میری وجہ سے؟’’
حضرت نے فرمایا کہ:…. ‘‘آپ نکاح کر لیجئے’’فرمایا کہ:…. بھائی تم میری حالت دیکھ رہے ہوکہ…. منہ میں دانت نہیں ہیں…. کمر جھک گئی ہے 95 برس میری عمر ہے ۔
مولانا نے فرمایا یہ سب میں جانتا ہوں اعتراض کرنے والے اس چیز کو نہیں دیکھتے….۔
ہمشیرہ نے یہ سن کر فرمایا کہ:…. اگر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میری وجہ سے زندہ ہو سکے تو میں جان قربان کرنے کو بھی تیار ہوں اسی وقت جو چودہ پندرہ آدمی خاندان کے موجود تھے ان کے سامنے نکاح پڑھایا گیا گواہ بنا دئیے گئے اس میں کچھ دیر لگ گئی پھر حضرت نانوتوی رحمہ اللہ باہر آئے اور مجمع میں دوبارہ تقریر شروع کی پھر وہی سائل کھڑا ہوا کہ کچھ عرض کرنا ہے فرمایا کہیے اس نے کہا کہ:….۔
آپ دنیا کو نصیحت کر رہے ہیں اور آپ کی بہن بیوہ بیٹھی ہے تو ہم پر کیا اثر ہو گا؟
فرمایا:…. کون کہتا ہے؟ ان کے نکاح کے تو شاید گواہ بھی یہاں موجود ہونگے…۔ دو تین آدمی درمیان میں کھڑے ہوئے اور کہا کہ حضرت کی ہمشیرہ کا ہمارے سامنے نکاح ہوا ہے…. (محاسن اسلام)

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 92 تا 93

Written by Huzaifa Ishaq

9 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments