معوذتین کے ذریعہ دم کرنے کا معمول
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ حضوراقدس صلی اﷲ علیہ وسلم کا روزانہ کا معمول تھا کہ رات کو سونے سے پہلے معوذتین پڑھتے، اور بعض روایات میں ’’قُل یٰا اَیُّھَا الکٰفِرُونَ ‘‘ کا بھی اضافہ ہے، یعنی ’’ قُل یٰا اَیُّھَا الکٰفِرُونَ ‘‘ اور ’’قُل اَعُوذُ بِرَبِّ الفَلَقَ ‘‘ اور قُل اَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ‘‘ ان تینوں سورتوں کو تین تین مرتبہ پڑھتے، اور پھر اپنے دونوں ہاتھوں پر پھونک مارتے، اور پھر پورے جسم پر ہاتھ پھیرتے۔ یہ جھاڑ پھونک خود حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمائی۔ اور آپ نے یہ بھی فرمایا کہ اس عمل کے ذریعہ شیطانی اثرات سے حفاظت رہتی ہے، سحر سے اور فضول حملوں سے انسان محفوظ رہتا ہے۔
ایک اور حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ جب رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم مرض وفات میں تھے، اور صاحب فراش تھے، اور اتنے کمزور ہو گئے تھے کہ اپنا دست مبارک بھی پوری طرح اٹھانے پر قادر نہیں تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ مجھے خیال آیا کہ رات کا وقت ہے، اور سرکار دو عالم صلی اﷲ علیہ وسلم ساری عمر یہ عمل فرماتے رہے کہ معوذتین پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم فرماتے تھے، اور پھر ان ہاتھوں کو سارے جسم پر پھیرتے تھے۔ لیکن آج آپ کے اندر یہ طاقت نہیں کہ یہ عمل فرمائیں۔ چنانچہ میں نے خود معوذتین پڑھ کر رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے دست مبارک پر دم کیا، اور آپ ہی کے دست مبارک کو آپ کے جسم مبارک پر پھیر دیا، اس لئے کہ اگر میں اپنے ہاتھوں کو آپ کے جسم مبارک پر پھیرتی تو اس کی اتنی تاثیر اور اتنا فائدہ نہ ہوتا جتنا فائدہ خود آپ کے دست مبارک پھیرنے سے ہوتا۔
اور بھی متعدد مواقع پر رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے یہ تلقین فرمائی کہ اگر جھاڑ پھونک کرنی ہے تو اللہ کے کلام سے کرو، اور اللہ کے نام سے کرو، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کے نام میں جو یقینی تاثیر ہے وہ شیاطین کے شرکیہ کلام میں کہاں ہو سکتی ہے لہٰذا آپ نے اس کی اجازت عطا فرمائی۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/
Featured products
بوادر النوادر (3 جلد)۔
₨ 3190.00درس قرآن ڈیلکس ایڈیشن
₨ 8290.00