حضرت لاہوری رحمہ اللہ اور وزیر اعلیٰ
مولانا احمد علی صاحب لاہوری رحمتہ اللہ علیہ سے پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے عرض کیا کہ:….۔
۔”حضرت میرے گاؤں میں….آپ ایک ہفتہ قیام فرمائیں تاکہ آپکے فیضان صحبت سے لوگو ں کو نفع ہو“۔
۔حضرت نے فرمایا:”ٹھیک ہے…. لیکن اس شرط پر کہ میرے کھانے وغیرہ کا انتظام آپ کے ذمہ نہیں ہوگا!“۔
۔وزیر اعلی سمجھے ”شاید حضرت!….میری مشتبہ آمدنی کی وجہ سے انکار فرما رہے ہیں“۔
لہٰذا انہوں نے عرض کیا:….۔
۔”حضرت!آپ کے کھانے کا انتظام کسی تقویٰ شعار گھرانے میں کردیا جائے گا“۔
حضرت لاہوری رحمہ اللہ نے فرمایا:….”میرا مطلب وہ نہیں ہے جو تم سمجھے…. میرا مطلب یہ ہے کہ میرے کھانے وغیرہ کے معاملات سے تمہیں کوئی سروکار نہیں ہوگا…. شرط منظور کرو تو چلوں گا“۔
چار و ناچار ماننا پڑا…. تب حضرت تشریف لے گئے اور فرماتے تھے کہ:….۔
۔”میں نے بھنے ہوئے چنے کچھ ساتھ لے لئے تھے جب سب لوگ سوجاتے تو مٹھی بھر چنے نکال کر کھالیتا…. ہفتہ بھر یہی معمول رہا….” (ماہنامہ الرشید)
کتاب کا نام: ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 88۔
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
عبرت و نصیحت سے بھرپور دل کی دنیا بدلنے میں اکسیر اولیاء اللہ کے ارشاد فرمودہ دلچسپ و حیرت انگیز واقعات۔
0 Comments