اللہ تعالیٰ کے حلم کا واقعہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ایک جہنمی ایک ہزار سال تک جہنم میں چلاتا رہے گا: یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ! ۔
تب اللہ تعالیٰ جبرئیل علیہ السلام سے فرمائے گا: جاؤ! دیکھو! یہ کیا کہہ رہا ہے؟۔
جبرائیل علیہ السلام آکر دیکھیں گے کہ سب جہنمی برے حال میں سرجھکائے آہ وزاری کررہے ہیں،
جاکر جناب باری تعالیٰ میں خبر کریں گے، اللہ فرمائے گا، پھر جاؤ! فلاں فلاں جگہ یہ شخص ہے جاؤ، اسے لے آؤ!۔
حضرت جبرائیل علیہ السلام بحکم خداتعالیٰ جائیں گے، اور اسے لاکر خدا کے سامنے کھڑا کریں گے، اللہ تعالیٰ اس سے دریافت فرمائے گا کہ تو کیسی جگہ ہے؟ یہ جواب دے گا کہ خدایا! ٹھہرنے کی بھی بری جگہ، اور سونے بیٹھنے کی بھی بدترین جگہ ہے…..۔
خدا تعالیٰ فرمائے گا: اچھا اب اسے اس کی جگہ واپس کر آؤ، تو یہ گڑ گڑائے گا، عرض کرے گا کہ اے میرے ارحم الراحمین خدا!۔
جب تو نے مجھے اس سے باہر نکالاتو تیری ذات ایسی نہیں کہ تو پھر مجھے اس میں داخل کردے، مجھے تجھ سے رحم و کرم ہی کی امید ہے، خدایا! بس اب مجھ پر کرم فرما! جب تو نے مجھے جہنم سے نکالا تو میں خوش ہوگیا تھا کہ اب تو اس میں نہیں ڈالے گا، اس مالک و رحمان و رحیم خدا کو بھی رحم آجائے گا اور فرمائے گا: اچھا میرے بندے کو چھوڑ دو….. (تفسیر ابن کثیر: ۴/۹۱)
کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 86۔
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
عبرت و نصیحت سے بھرپور دل کی دنیا بدلنے میں اکسیر اولیاء اللہ کے ارشاد فرمودہ دلچسپ و حیرت انگیز واقعات۔