حصول علم کا شوق
ایک شخص حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں ملک شام سے مدینہ طیبہ حاضر ہوئے ستر یا اسی سال ان کی عمر تھی…. حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دیکھا: دھوپ میں سفر کرنے کی وجہ سے بالکل سیاہ فام ہو گئے ہیں….۔
زمین کا رنگ ان کی رنگت سے زیادہ صاف ہے…. بال بڑھے ہوئے ہیں….۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا کہ یہ کیسے تشریف لائے؟
اس ضعف اور بڑھاپے میں آپ نے اتنا طویل سفر کیوں کیا؟
بڑے میاں نے کہا اَلتَّحِیَّات سیکھنے کے لئے آیا ہوں….۔
اتنی بات سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایسے روئے کہ صاحب حدائق کے الفاظ ہیں: ”حَتَّی ابْتَلَّتْ لِحْیَتُہُ“ اتنا روئے کے ڈاڑھی مبارک تر ہو گئی اور ٹپ ٹپ آنسو گرنے لگے دیر تک روتے رہے ۔
اور پھر قسم کھا کر فرمایا: قسم ہے اس ذات عالی کی جس کے قبضے میں میری جان ہے تمہیں عذاب نہیں دیا جائے گا…. کیوں؟
دین کی ایک بات سننے اور سیکھنے کے لئے انہوں نے اپنے گھر کو چھوڑا اور اونٹ کی پیٹھ کے اوپر انہوں نے وقت گزارا…. ۔
(بکھرے موتی)
کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 70۔
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
عبرت و نصیحت سے بھرپور دل کی دنیا بدلنے میں اکسیر اولیاء اللہ کے ارشاد فرمودہ دلچسپ و حیرت انگیز واقعات۔