حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہما کی بھوک

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہما کی بھوک

حضرت سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ میں ہم لوگوں نے بڑی تنگی سے اور بڑی تکلیفوں کے ساتھ زندگی گزاری ہے۔
جب تکلیفیں آنے لگیں تو ہم نے ان پر صبر کیا اور ہمیں تنگی اور تکلیف برداشت کرنے کی عادت پڑ گئی اور ہم نے خوشی خوشی ان پر صبر کیا۔ میں نے اپنے آپ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ میں اس حال میں دیکھا ہے کہ میں ایک رات پیشاب کرنے نکلا جہاں میں پیشاب کر رہاتھا وہاں سے میں نے کسی چیز کی کھڑکھڑاہٹ کی آواز سنی میں نے غور سے دیکھا تو وہ اونٹ کی کھال کا ایک ٹکڑا تھا جسے میں نے اٹھالیا پھر اسے دھو کر جلایا پھر اسے دو پتھروں کے درمیان رکھ کر پیس کر سفوف سا بنالیا۔ پھر اسے پھانک کر میں نے پانی پی لیا اور میں نے تین دن اسی پر گزارے۔ (اخرجہ ابو نعیم فی الحلیۃ 93/1)
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ عربوں میں سب سے پہلے میں نے اللہ کے راستہ میں تیر چلایا ہے۔ ہم لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں جایا کرتے تھے۔
ہمارا کھانا صرف ببول اور کیکر کے پتے ہوا کرتے تھے۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہم لوگ بکریوں کی طرح مینگنیاں کیا کرتے تھے۔ جو علیحدہ علیحدہ ہوتیں (خشک ہونے کی وجہ سے) ان میں چپکاہٹ نہ ہوتی۔ (اخرجہ الشیخان کذا فی الترغیب 179/5 واخرجہ ابو نعیم فی الحلیۃ 81/1)

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 249

Written by Huzaifa Ishaq

24 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments