کون سے تعویذ شرک ہیں
لیکن ایک بات جو حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمائی ہے اور احادیث سے یقیناً وہی بات ثابت ہوتی ہے، وہ یہ کہ تعویذ کا فائدہ ثانوی درجے کا ہے، اصل فائدے کی چیز ’’ جھاڑ پھونک‘‘ ہے، جو براہ راست رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ یہ عمل آپ نے خود فرمایا، اور صحابہ کرامؓ کو اس کی تلقین فرمائی، اس عمل میں زیادہ تاثیر اور زیادہ برکت ہے ، اور تعویذ اس جگہ استعمال کیا جائے جہاں آدمی وہ کلمات خود نہ پڑھ سکتا ہو، اور نہ دوسرا شخص پڑھ کر دم کر سکتا ہو، اس موقع پر تعویذ دیدیا جائے، ورنہ اصل تاثیر ’’ جھاڑ پھونک‘‘ میں ہے۔
بہرحال صحابہ کرام سے دونوں طریقے ثابت ہیں۔ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تعویذ لٹکانا شرک ہے، اور گناہ ہے ، اس کی وجہ ایک حدیث ہے جس کا مطلب لوگ صحیح نہیں سمجھتے، اس کے نتیجے میں وہ تعویذ لٹکانے کو ناجائز سمجھتے ہیں، چنانچہ حدیث شریف میں رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا :۔
اِنَّ الرُّقیٰ وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَۃَ شِرکٌ (ابوداؤد)
۔’’ تمائم‘‘ تمیمۃ کی جمع ہے، اور عربی زبان میں ’’ تمیمۃ‘‘ کے جو معنی ہیں اردو میں اس کیلئے کوئی لفظ نہیں تھا، اس لئے لوگوں نے غلطی سے اس کا معنی ’’ تعویذ‘‘ سے کر دیا، اس کے نتیجے میں اس حدیث کے معنی یہ ہوئے کہ ’’ تعویذ شرک ہے‘‘ اب لوگوں نے اس بات کو پکڑ لیا کہ ہر قسم کا تعویذ شرک ہے۔ حالانکہ یہ بات صحیح نہیں۔
۔’’ تمیمۃ‘‘ عربی زبان میں سیپ کی ان کوڑیوں کو کہا جاتا ہے جن کو زمانہ جاہلیت میں لوگ دھاگے میں پرو کر بچوں کے گلوں میں ڈال دیا کرتے تھے، اور ان کوڑیوں پر مشرکانہ منتر پڑھے جاتے تھے، اور دوسری بات یہ ہے کہ ان کوڑیوں کو بذات خود مؤثر سمجھا جاتا تھا، یہ ایک مشرکانہ عمل تھا، جس کو ’’ تمیمۃ‘‘ کہا جاتا تھا، اور رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس کی ممانعت فرمائی کہ تمائم شرک ہے۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/
Featured products
بوادر النوادر (3 جلد)۔
₨ 3190.00درس قرآن ڈیلکس ایڈیشن
₨ 8290.00