Product Details
شاہجہاں کا عہد حکومت بجائے خود ایک تاریخ ہے ۔ یہی وہ دور حکومت ہے جس میں وہ سلطنت جس کو مغلیہ سلطنت کہا جاتا ہے ۔ اپنے نقطہ عروج پر پہنچ گئی تھی ۔
شاہجہاں کی کردار نگاری کے لئے یہ مختصر کتاب بالکل ناکافی ہے ۔ تاریخ میں اسکو نہایت عیاش، ظالم، عیار اور غیر محتاط دکھایا گیا ہے ۔ یہ بات صحیح نہیں ہے ۔ خواہ اس کا عہد ہو یا اسکے بعد کا زمانہ ہو ۔ ایشیا کے دوسرے تاجداروں کے عام دستور کے مطابق اس نے بھی اپنے قریبی رشتہ داروں کو اپنے راستے سے ہٹانے میں کوئی پیش و پس نہ کی ۔ انہی حکمرانوں کی طرح لذت نفس پرستی سے بھی اسے گریز نہ تھا ۔ لیکن وہ کاہلی میں وقت گزارنے والا بھی نہ تھا ۔ اسکو اپنے شاہانہ فرائض کا مثالی احساس تھا ۔ اس بات کا ثبوت کثرت سے ملتا ہے کہ اسکی زندگی محنت شاقہ کا نمونہ تھی ۔
اگرچہ باعتبار خون وہ نصف ہندو تھا لیکن اپنے باپ دادا سے بہتر مسلمان تھا ۔ چنانچہ اس نے اپنے بزرگوں کی غیر اسلامی روایات کو منسوخ کردیا تھا۔ چوبیس سال سے پہلے کبھی بھی شراب نہیں پی ۔ اس کے بعد بھی صرف ایک مرتبہ اپنے باپ کے اصرار پر پی تھی ۔ وہ کبھی ایسی عادت کا غلام نہیں رہا جو اُسکے لئے باعث لعنت بنتی ۔ حالانکہ اسکے دو چچا اور ایک بھائی شدید مے نوشی سے مر گئے تھے ۔ صرف اسکی خدادا پرزور صحت نے اتنی مدت تک شدید مے خواری کا مقابلہ کیا ۔
لیکن شاہجہاں نے باوجود گاہے ماہے شرعی نافرمانیوں کے خداداد نعمتوں کوکبھی ضائع نہ کیا ۔ بڑھتی ہوئی عمر میں اس پر نفس پرستی کا الزام جس کو مغربی سیاحوں نے مبالغہ سے پیش کیا ۔ اس کو اس روشنی میں دیکھنا چاہئے کہ اپنی اہلیہ مرحومہ سے اسے والہانہ فریفتگی تھی جو چودہ میں سے بارہ اولادوں کی ماں تھی ۔ اسکے مرنے کا غم اور اپنی دل شکستگی کا تاثر یادگارِ آگرہ کی صورت میں دیا ۔
ڈاکٹر سکسینہ نے اس کتاب کو غیرجانبدارانہ تحقیق سے قلم بند کیا ہے ۔
یہ کتاب واٹس ایپ پر آرڈر کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://wa.me/p/6494975200532242/923450345581
Additional information
Weight | 0.68 kg |
---|---|
Binding Type | Perfect Binding with Dust Cover |
Number of Pages | 467 |
Delivery Time | 5-7 Working Days |
Paper Quality | Normal |
Published By | Book Corner |
Shipping Charges | FREE |
Written By | Doctor Sayed Ijaz Hussain |
خصوصی مطالعہ کے لئے منتخب کتابیں
ہماری ویب سائٹ پر یہ چند خصوصی کتابیں دیکھئے جن کے مطالعے کے لیے میں آپ کو پُرزور ترغیب دوں گا۔ یہ کتابیں آپ کے علمی ذوق کے مطابق بہترین ہیں اور ان کے بغیر آپ کی لائبریری نامکمل، اور آپ کا علم ادھورا ہے۔ میرا مخلصانہ مشورہ ہے کہ ان کتابوں کو اپنی خریداری میں شامل کریں۔ میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ فیصلہ آپ کو بے حد فائدہ پہنچائے گا۔ شکریہ!۔