حماقت میں ضرب المثل شخصیتیں
عربوں کی عادت ہے کہ وہ احمق کے لیے ضرب المثل بیان کرتے ہیں ، کبھی تو آدمی کا نام لے کر جو لوگوں میں حماقت کی وجہ سے ضرب المثل بن چکا ہے اور کبھی ان پرندوں اور چوپایوں کا نام لیتے ہیں جو سوء تدبیر میں ضرب المثل ہوں ، اور کبھی ان کو ایسی چیزوں کے نام سے موسوم کرتے ہیں جن سے فعل کا صدور تو نہ ہوتا ہو، لیکن اگر اس کے لیے فعل تصور کیا جاۓ تو اس سے احمقانہ فعل ہی صادر ہو۔
عرب حماقت میں جن لوگوں کا ضرب المثل کے طور پر نام لیتے ہیں ان کے متعلق ابو ہلال عسکری فرماتے ہیں:۔
عرب کہتے ہیں کہ فلاں شخص’هبنقہ‘ سے زیادہ احمق ہے جیسا کہ اس کا ذکر آگے آرہا ہے اور فلان’حذنة‘ سے زیادہ احمق ہے یہ ایک مرد کا نام ہے بعض کہتے ہیں کہ’حذنة‘ چھوٹے کانوں والے ، ہلکے سر والے ، کم دماغ آدمی کو کہتے ہیں۔
احمق بھی اس طرح کا ہوتا ہے اور ایک قول یہ بھی ہے کہ ’حذنة‘ ایک عورت تھی جو انگھوٹے سے ناک پونچھتی تھی ۔
عرب کہتے ہیں کہ فلاں شخص’ابو غشیان‘ سے زیادہ احمق ہے اور’جحا‘ سے بڑا احمق ہے۔ اور’عجل بن لجیم سے بڑا احمق ہے جحینہ سے بڑا احمق ہے، یہ بنی صداء کے ایک شخص کا نام ہے اور فلاں شخص’بیھس‘ سے بڑا احمق ہے‘’مالك بن زيد مناة‘ سے بڑا احمق ہے عدی بن حباب‘ سے بڑا احمق ہے’مهورۃ‘ سے بڑا احمق ہے۔
کتاب کا نام: احمقوں کی دنیا
صفحہ نمبر: 66
احمقوں کی دنیا
علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ تعالیٰ نے احمقوں کے واقعات جمع کرکے یہ کتاب لکھی تاکہ تفریح طبع بھی ہو اور اس سے نصیحت بھی ہو ۔
0 Comments