ایک کفن چور کی سچی توبہ

Aik Hazar Purtaseer Waqiat

ایک کفن چور کی سچی توبہ

قشیری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک کفن چور تھا‘ چنانچہ ایک عورت کا انتقال ہوا‘ جب اس کو کفنا کر لوگ قبر تک لے گئے‘ تو کفن چور نے بھی شرکت کی‘ اس کی شرکت کی وجہ یہ تھی کہ قبر کی شناخت کر کے رات میں قبر کھود کر کفن چرانے میں آسانی ہو‘ جب لوگ دفن کر کے واپس آ گئے اور رات ہوئی‘ تو کفن چور نے قبر کو کھودا‘ جب لاش نظر آئی تو اچانک عورت بول پڑی، ”سبحان اللہ ایک بخشا ہوا شخص بخشی ہوئی عورت کا کفن چرا رہا ہے“ کفن چور چونک پڑا‘ اور کہنے لگا اے عورت! یہ تسلیم ہے کہ تیری مغفرت ہوئی ہے لیکن میں کیسے مغفور ہو گیا‘ عورت نے کہا اللہ تعالیٰ نے میری مغفرت فرمائی اور اُن لوگوں کی بھی مغفرت فرمائی جن لوگوں نے مجھ پر نماز جنازہ ادا کی تھی‘ تو بھی نماز جنازہ میں شریک تھا‘ یہ سن کر کفن چور نے ارادہ ترک کر کے مٹی برابر کر دی‘ اور پھر ایسی توبہ کی کہ صالحین کے گروہ میں اس کا شمار ہونے لگا اور لوگوں کی عبرت کے لئے یہ واقعہ خود اس نے اپنی زبان سے لوگوں کو سنایا……۔

کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 55۔

Written by Huzaifa Ishaq

26 September, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments