Table of Contents
قرآن کی تلاوت کے آداب
دوستو ! یہ قرآن، جو تمہارے ہاتھوں میں ہے، جسے تم پڑھتے ہو، سنتے ہو، یاد کرتے ہو، اور لکھتے ہو، یہ تمہارے رب کا کلام ہے، جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے، تمام اولین اور آخرین کا معبود ہے۔ یہ اللہ کی مضبوط رسی اور اس کا سیدھا راستہ ہے۔ یہ ایک بابرکت ذکر اور روشن نور ہے، جو اللہ نے اپنے جلال اور عظمت کے مطابق فرمایا اور جبریل امین کے ذریعے نازل فرمایا۔ یہ حضرت محمد ﷺ کے قلبِ مبارک پر اتارا گیا، تاکہ آپ ﷺ اسے عربی زبان میں کھول کر بیان کریں اور لوگوں کو خبردار کریں۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن کی عظمت بیان کرتے ہوئے فرمایا: “رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا، جو تمام لوگوں کے لیے ہدایت ہے اور جس میں رہنمائی اور حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والی نشانیاں ہیں۔” (البقرہ: 185)۔
۔ “یہ ایک بابرکت کتاب ہے، جسے ہم نے آپ کی طرف نازل کیا، تاکہ لوگ اس کی آیات میں غور و فکر کریں اور عقل والے نصیحت حاصل کریں۔” (ص: 29)۔
“یہ ایک عزت والی کتاب ہے، جس میں کسی قسم کی باطل کی آمیزش نہیں، یہ حکمت والے اور قابلِ تعریف اللہ کی طرف سے نازل کردہ ہے۔” (فصلت: 41-42)۔
یہ سب آیات اس قرآن کی عظمت اور اس کے ادب پر دلالت کرتی ہیں، اور اس بات کی تاکید کرتی ہیں کہ اس کی تلاوت انتہائی احترام اور خلوصِ نیت کے ساتھ ہونی چاہیے۔
قرآن کی تلاوت کے آداب
قرآن کی تلاوت کے کچھ آداب ہیں، جو قاری کے لیے ضروری ہیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کر سکے:۔
۔1۔ اخلاص نیت
قرآن کی تلاوت خالصتاً اللہ کے لیے ہونی چاہیے، کیونکہ یہ ایک عظیم عبادت ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “پس اللہ کو خالص عبادت کے ساتھ پکارو۔” (غافر: 14)۔
اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “قرآن پڑھو اور اس کے ذریعے اللہ کا چہرہ طلب کرو، اس سے پہلے کہ ایک ایسی قوم آئے جو اس کو تیر کی طرح سیدھا کر کے دنیا کا فائدہ اٹھانے لگے۔” (احمد)۔
۔2۔ تدبر اور خشوع کے ساتھ پڑھنا
قاری کو چاہیے کہ وہ قرآن کو دل کی حاضری کے ساتھ پڑھے، اس کے معانی پر غور کرے، اور اس میں اللہ کا پیغام محسوس کرے۔ کیونکہ قرآن محض الفاظ نہیں، بلکہ اللہ کا براہِ راست کلام ہے۔
۔3۔ طہارت کا اہتمام
قرآن کی تلاوت طہارت کے ساتھ ہونی چاہیے۔ قرآن کو ہاتھ لگانے اور پڑھنے کے لیے پاک ہونا ضروری ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: “قرآن کو صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں۔” (واقعہ: 79)۔
۔4۔ جگہ کا احترام
قرآن کی تلاوت ایسی جگہ پر کی جائے جہاں اس کا ادب ملحوظ رکھا جائے۔ ناپاک جگہوں جیسے بیت الخلاء میں قرآن پڑھنا مناسب نہیں، کیونکہ یہ اللہ کے کلام کی بے حرمتی ہوگی۔
۔5۔ شیطان سے پناہ مانگنا
قرآن پڑھنے سے پہلے شیطان سے اللہ کی پناہ مانگنا ضروری ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگو۔” (نحل: 98)۔
۔6۔ بسم اللہ پڑھنا
اگر تلاوت سورت کے آغاز سے کی جائے تو “بسم اللہ الرحمن الرحیم” پڑھنی چاہیے، سوائے سورۃ التوبہ کے، کیونکہ اس کے آغاز میں بسم اللہ نہیں ہے۔
۔7۔ خوش الحانی کے ساتھ پڑھنا
قرآن کو خوبصورت آواز اور نرمی کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “اللہ نے کسی چیز کو اتنا غور سے نہیں سنا، جتنا وہ کسی نبی کی قرآن کو خوبصورت آواز میں پڑھنے کو سنتا ہے۔” (بخاری و مسلم)۔
۔8۔ ترتیل کے ساتھ پڑھنا
قرآن کو آرام اور ٹھہراؤ کے ساتھ پڑھنا چاہیے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔” (مزمل: 4)۔
حضرت ابن مسعودؓ فرماتے ہیں: “قرآن کو اس طرح نہ پڑھو جیسے کوئی جلدی میں دانے بکھیر دیتا ہے، اور نہ ایسے جیسے اشعار پڑھے جاتے ہیں، بلکہ اس کی عجائبات پر غور کرو، اور اپنے دل کو اس کے ذریعے ہلا دو۔”۔
۔9۔ سجدہ تلاوت کرنا
جب تلاوت میں ایسی آیت آئے جس میں سجدہ کرنے کا ذکر ہو، تو سجدہ کرنا مستحب ہے، جیسا کہ نبی کریم ﷺ خود بھی سجدہ تلاوت کیا کرتے تھے۔
وصلَّى الله وسلَّم على نبيِّنَا محمد وعلى آلِهِ وصحبِهِ أجمعین۔
رمضان المبارک سے متعلق معلومات اور دیگر مضامین پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/ramadhan_urdu_islamic_guide_free/
Featured products
New Year BooksOffer 2025
Original price was: ₨ 5930.00.₨ 4750.00Current price is: ₨ 4750.00.Ramzan Ul Mubarak Ki Behtareen Kitabein
Original price was: ₨ 4480.00.₨ 4030.00Current price is: ₨ 4030.00.مجموعہ حضرت تھانوی پیکیج
₨ 11100.00