سعدون مجنونؒ کے دعائیہ کلمات

Idara Taleefat E Ashrafia

سعدون مجنون رحمہ اللہ تعالی کے دعائیہ کلمات

حضرت امام غزالی رحمہ اللہ تعالی نے لکھا ہے: حضرت شیخ عطاء سلمی رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں: ایک مرتبہ قحط سالی ہوئی جن کی وجہ سے اہل بستی سب دعا کے لئے شہر سے باہر نکلے ، چلتے ہوۓ اثناۓ راہ قبرستان میں دیکھا کہ سعدون مجنون وہاں بیٹھے ہوۓ ہیں…جب انہوں نے مجھے عام مجمع کے ساتھ دیکھا تو پوچھا کہ کیا قیامت کا دن آ گیا یا قبروں سے لوگ نکل پڑے ہیں؟ یہ جم غفیر کہاں سے آ گیا؟ ۔
حضرت عطاء سلمی رحمہ اللہ تعالی نے فرمایا : حضرت قیامت برپا نہیں ہوئی بلکہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے اللہ تعالی کی مخلوق پریشان ہیں…..تو بارش کی دعا کے لئے باہر نکلے ہیں یہ سن کر سعدون نے کہا کہ…اے عطاء کون سے دلوں سے دعا مانگتے ہو زمینی یا آسمانی ؟ انہوں نے فرمایا کہ: آسمانی سے … سعدون نے فرمایا ہرگز نہیں! اے عطاء کھوٹے سکے والوں سے کہہ دو کہ کھوٹے دام نہ چلائیں کہ پرکھنے والا بڑا بینا ہے پھر سعدون مجنون نے اپنی آنکھ سے آسمان کی طرف دیکھا اور کہا کہ:
الٰہی سیدی ومولائی! اپنے شہروں کو اپنے بندوں کے گناہوں کی وجہ سے ہلاک مت فرما بلکہ بطفیل اپنے اسماء مکنون اور اپنی نعماۓ مخزون کے ہم کو کثرت سے ایسا شیریں پانی عنایت فرما جس سے تو بندوں کو زندہ کرے اور شہروں کو سیراب فرمادے….۔
یا اللہ! آپ ہی ہر چیز پر قادر ہیں حضرت سلمی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ سعدون نے صرف اتنا ہی کہا اور دعاء ختم بھی نہ ہونے پائی تھی کہ آسمان سے رعد کی صدا بلند ہوئی بجلی کی اور موسلادھار پانی برسنا شروع ہو گیا…۔

کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 62

Written by Huzaifa Ishaq

2 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments