حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں ایک سوار
جنگ یرموک جوکہ عظیم الشان جنگ تھی جب ایک شخص اونٹنی پر سوار فتح کی خوشخبری لے کر آیا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جوکہ روزانہ انتظارِ خبر میں باہر جاکر گھنٹوں کھڑے رہتے تھے جنگل میں ملاقات ہوئی آپ نے اس سے پوچھا کہ تو کہاں سے آیا ہے…. معلوم ہوا کہ یرموک سے آپ نے جنگ کا حال پوچھا وہ پہچانتا نہ تھا اس لیے کہ کوئی نشان خلافت نہ تھا…. کوئی تاج نہ تھا اس نے ان کی طرف التفات نہ کیا اور اونٹنی دوڑائے ہوئے چلا جاتا تھا اور یہ اونٹنی کے ساتھ دوڑتے جاتے تھے جب آبادی کے قریب آئے تو لوگوں نے پہچانا اور امیرالمؤمنین کو سلام کیا‘ اس وقت اس کو معلوم ہوا تو اس نے بہت معذرت کی‘ آپ نے فرمایا کہ میں نے جو قدم اٹھایا ثواب کے لیے اٹھایا ہے تجھے عذر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں‘ یہ صحابہ کی حالت تھی…. (امثال عبرت)
کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 65۔

ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
ایک ہزار پُرتاثیر واقعات
عبرت و نصیحت سے بھرپور دل کی دنیا بدلنے میں اکسیر اولیاء اللہ کے ارشاد فرمودہ دلچسپ و حیرت انگیز واقعات۔