حضرت والا جب صفر میں گھر کو خط لکھتےتو وہ لکھتے اہل خانہ قدیم کو اور جدید کو۔ چنانچہ آج بھی دو خط لکھے اور فرمایا آج بڑے لمبےلمبے خط لکھنے پڑےاصل میں ایک خط لمبا لکھنا تھا اس میں میں نے سفر کے کل حالات تفصیل سے لکھے یر ہر مقام پر پہنچنے اور روانگی وغیرہ کو مفصل لکھا ہے کیوںکہ ایک کو میں بہت غمگین چھوڑ آیا تھا منتظر کی تسلی بلا تفصیل کےنہیں ہو سکتی اور دوسری کو مفصل اس واسطے لکھا عدل قائم رہے پہلے خط کی بجنسہ نقل کر دی۔ چلتے وقت جدیدہ نے لفافے کارڈ مانگے میں دیئے اور اتنے ہی قدیمہ کو جا کر دیئے حالاںکہ انھوں نے مانگے نہیں مفتی صاحب نے پوچھا دونوں کو خط یکساں لکھنا بھی عدل میں داخل ہے۔ فرمایا نہیں،مگر دل شکنی کا زیادہ خیال رکھتا ہوں۔ پھر فرمایا میرے جیسے قلب والے کو تعداد ازواج مناسب نہیں۔ احقر نے عرض کیا یہ الٹی بات ہے میرا خیال ہے کہ دوسرا کوئی نہیں کر سکتا۔
قصہ
آپ نے اس کا قصہ سنا ہو گا کہ چوہوں نے بلی کو زیر کرنے کی تجویزیں سوچیں کسی نے کہا کہ میں کان پکڑوں گا۔ اورکسی نے کہا میں گلا دباوٰں گا اور کسی نے کہا میں دم کاٹ لوں گا۔ ایک پرانا تجربہ کارچوہا بولا کہ ایک چیز اور رہ گئی وہ کون پکڑے گا جس وقت وہ میاوٰں کرے گی اس کو کون پکڑے گا۔
دوسری شادی
ایک سے زائد نکاح کرنے والوں کے ایک رہنما کتاب ۔ دوسری شادی کے احکام و مسائل اور حقوق کی ادائیگی کی تفصیلات ۔
0 Comments