عورتیں جہاد کا ثواب کیسے حاصل کریں

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

عورتیں جہاد کا ثواب کیسے حاصل کریں

قبیلہ بنو قضاعہ کے خاندان عذرہ کی حضرت ام کبشہ رضی اللہ عنہما نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ مجھے اجازت دیتے ہیں کہ میں فلاں لشکر میں چلی جاؤں؟ آپ نے فرمایا، نہیں۔
انہوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرا لڑنے کا ارادہ نہیں ہے میں تو چاہتی ہوں کہ زخمیوں کی مرہم پٹی کروں اور بیماروں کا علاج کروں یا ان کو پانی پلا دوں۔ آپ نے فرمایا اگر مجھے اس بات کا خطرہ نہ ہوتا کہ عورتوں کا جنگ میں جانا مستقل سنت بن جائے گا اور کہا جائے گا کہ فلاں عورت بھی تو گئی تھی (اس لئے ہم بھی جنگ میں جائیں گی حالانکہ ہر عورت کا جہاد میں جانا مناسب نہیں ہے) تو میں تمہیں ضرور اجازت دے دیتا۔ اس لئے تم گھر بیٹھی رہو۔

بزار میں روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر کہا کہ میں عورتوں کی طرف سے آپ کی خدمت میں نمائندہ بن کر آئی ہوں۔
یہ جہاد تو اللہ تعالیٰ نے مردوں پر فرض کیا ہے۔ اگر جہاد کر کے آئیں تو انہیں اجر ملتا ہے اور اگر یہ شہید ہو جائیں تو یہ زندہ ہوتے ہیں اور انہیں ان کے رب کے پاس خوب روزی دی جاتی ہے اور ہم عورتیں ان مردوں کی ساری خدمتیں کرتی ہیں تو ہمیں اس میں کیا ملے گا؟
آپ نے فرمایا کہ جو عورت تمہیں ملے اسے یہ بات پہنچا دینا کہ خاوند کی فرمانبرداری اور اس کے حقوق کو پہچاننا اس کو جہاد کے برابر ثواب دلاتا ہے۔ لیکن تم میں سے بہت تھوڑی عورتیں ایسی ہیں جو اس طرح کرتی ہوں۔
طبرانی نے ایک حدیث نقل کی ہے جس کے آخر میں یہ ہے کہ ایک عورت نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا میں عورتوں کی طرف سے آپ کی خدمت میں قاصد بن کر آئی ہوں۔
جس عورت کو میرے یہاں پر آنے کی خبر ہے یا نہیں ہر ایک عورت یہ چاہتی ہے کہ میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوں۔ اللہ تعالیٰ مردوں اور عورتوں کے رب ہیں اور ان سب کے معبود ہیں اور آپ مردوں اور عورتوں سب کے لئے اللہ کے رسول ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے مردوں پر جہاد فرض کیا اگر وہ جہاد کر کے آئیں تو مال غنیمت لے کر آتے ہیں اور اگر و ہ شہید ہو جائیں تو وہ اپنے رب کے نزدیک زندہ ہوتے ہیں اور انہیں وہاں خوب روزی دی جاتی ہے۔ تو عورتوں کا کون سا عمل مردوں کے ان اعمال کا ثواب دلا سکتا ہے؟
آپ نے فرمایا خاوند کی فرمانبرداری اور ان کے حقوق کو پہچاننا۔ لیکن تم میں سے بہت تھوڑی عورتیں ایسی ہیں جو اس طرح کرتی ہوں۔

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 443 – 444

Written by Huzaifa Ishaq

26 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments