ظاہری اعمال کے مطابق فیصلہ کرنا
حضرت عبداللہ بن عتبہ بن مسعود کہتے ہیں میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں لوگوں کے ساتھ وحی کے مطابق معاملہ کیا جاتا تھا۔
۔(جس میں بعض دفعہ ان کے چھپے ہوئے کاموں کے مطابق اللہ تعالیٰ فیصلہ کیا کرتے تھے) اور اب وحی کا سلسلہ بند ہو گیا ہے۔ اب ہم تمہارے ظاہری اعمال کے مطابق معاملہ کریں گے۔ جو ہمارے سامنے اچھے کام کرے گا ہم اسے امین سمجھ کر اپنے قریب کریں گے۔ ہمیں اس کے اندرونی اعمال سے کوئی واسطہ نہیں ہو گا۔
اس کے اندرونی اعمال کا اللہ ہی محاسبہ فرمائیں گے اور جو ہمارے سامنے برے کام کرے گا نہ ہم اسے امین سمجھیں گے اور نہ اسے سچا مانیں گے۔ اگرچہ وہ یہ کہتا رہے کہ اس کا اندرون بہت اچھا ہے۔
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 486

حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔