روزے کب فرض ہوئے

جدید سیرت النبی ﷺ اعلیٰ ایڈیشن 3 جلد

روزے کب فرض ہوئے
روزوں کی فرضیت
صدقۃ الفطر وعیدین کی مشروعیت اور زکوٰۃ

شعبان 2ھ میں روزے فرض ہوئے

شعبان کے اخیر عشرۃ میں رمضان کے روزے فرض ہوئے اور یہ آیت نازل ہوئی۔
شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ فِیْہِِ الْقُرْاٰنُ ھُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنٰتٍ مِّنَ الْھُدٰی وَالْفُرْقَانِ فَمَنْ شَھِدَ مِنْکُمُ الشَّھْرَ فَلْیَصُمْہ ( البقرہ آیۃ )
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو صوم عاشورا یعنی دسویں محرم کے روزے رکھنے کا حکم دیا ۔
جب رمضان کے روزے فرض ہوئے تو ارشاد فرمایا کہ اب صوم عاشوراء کے متعلق اختیار ہے چاہے روزہ رکھے اور چاہے افطار کرے۔ (بخاری شریف)
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشوراء کے دن ایک شخص کو یہ حکم دیا کہ لوگوں میں منادی کرائے کہ جس شخص نے نہ کھایا ہو وہ روزہ رکھ لے اور جس نے کھا لیا وہ بھی شام تک روزہ داروں کی طرح نہ کھائے۔

کتاب کا نام: جدید سیرت النبی اعلیٰ

Written by Huzaifa Ishaq

6 November, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments