دعا مانگنے کی فضیلت اور اسکا طریقہ

مسنون زندگی قدم بہ قدم

دعا مانگنے کی فضیلت اور اسکا طریقہ

اللہ تعالیٰ کو بندوں کا دُعا کرنا بہت پسند ہے۔
دُنیا میں کسی شخص سے بار بار کچھ نہ کچھ مانگا جاتا رہے تو چاہے وہ کتنا بڑا سخی ہو۔
بالآخر اُکتا کر ناراض ہو جاتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کا معاملہ یہ ہے کہ ان سے بندہ جتنا زیادہ مانگے گا۔
اللہ تعالیٰ اس سے اتنے ہی خوش ہوں گے بلکہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ سے مانگتا نہیں اس سے اللہ تعالیٰ ناراض ہو جاتے ہیں۔پھر یہی نہیں کہ دُعا اپنے مقصد کے حصول کا ذریعہ ہے بلکہ وہ ایک مستقل عبادت ہے۔
یعنی دُعا خواہ اپنی ذات اور دنیوی مقصد کے لیے مانگی جائے، وہ بھی عبادت شمار ہوتی ہے اور اس پر ثواب ملتا ہے اور جتنی زیادہ دُعا مانگی جائے اتنا ہی اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ ضروری نہیں ہے کہ صرف تنگی اور مشکلات کے وقت ہی دُعا مانگی جائے بلکہ خوشحالی اور مسرتوں کے وقت بھی دُعائیں مانگتے رہنا چاہیے۔ حدیث میں ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ مصائب اور تنگیوں کے وقت اس کی دُعائیں قبول ہوں تو اسے چاہیے کہ خوش حالی کے وقت دُعا کی کثرت کرے۔ (جامع الاصول بحوالہ ترمذی)

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 256

Written by Huzaifa Ishaq

15 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments