سر سید احمد خان
سرسید احمد خان ٹرین میں سفر کر رہے تھے کہ ان کے ڈبے میں ایک انگریز آ کر بیٹھ گیا۔
سرسید کو نا گوار گزرا لیکن خاموش رہے۔ کچھ دیر بعد انہیں بھوک محسوس ہوئی تو انہوں نے اپنا ناشتہ دان کھول کر رکھا اور ہاتھ دھونے کے لیے غسل خانہ میں چلے گئے لوٹ کر آپ نے دیکھا تو ناشتہ دان غائب پایا۔
دراصل انگریز نے ان کی غیر حاضری میں ناشتہ دان چلتی گاڑی سے باہر پھینک دیا تھا۔
سرسید کو غصہ تو بہت آیا لیکن وہ پی گئے اور خاموش بیٹھے رہے۔
کچھ دیر بعد انگریز اپنی سیٹ سے اٹھا اور ٹائیلٹ میں چلا گیا۔ انگریز کا ہیٹ سیٹ پر رکھا رہا۔
سرسید فوراً اٹھے ، ہیٹ پکڑا اور چلتی گاڑی کی کھڑکی سے باہر پھینک دیا۔
انگریز لوٹا اور ہیٹ کو اپنی جگہ نہ پایا تو بولا: ویل جنٹلمین ادھر ہمارا ہیٹ تھا کدھر گیا۔
سرسید نے فوراً کہا ۔”تمہارا ہیٹ میرے ناشتہ دان کے تعاقب میں گیا ہے”۔
کتاب کا نام: شاعروں ، ادیبوں کے لطیفے
صفحہ نمبر: 79
شاعروں کے لطیفے
اہل قلم کی شوخیوں سے بھرپور طعن و طنز کی باتیں جو آپکے ہونٹوں پر فرحت بخش مسکراہٹ بکھیر دیں گی ۔