مولانا عبد المجید سالک
مولانا عبد المجید سالک صاحب روزنامہ ”زمیندار” میں فکاہیہ کالم ”افکار و حوادث“ لکھا کرتے تھے۔
ایک زمانے میں وہ ایک بار دہلی آۓ تو خواجہ حسن نظامی سے ملنے کے لیے بستی نظام الدین گئے ۔
خواجہ صاحب بڑے تپاک سے پیش آۓ اور درگاہ دکھانے کے لیے ان کو ساتھ لے کر چلے۔
ایک معمولی سے مکان کی طرف اشارا کر کے فرمایا: یہ ایمان خانہ ہے۔
سالک صاحب نے کہا: اس پر کیا موقف ہے، اس نواح کے تو سبھی مکان ایمان خانے ہیں ۔
اور ہم جہاں سے اٹھ کر آئے ہیں کیا وہ بے ایمان خانہ ہے؟
خواجہ صاحب اس نکتہ سنجی پر خوب ہنسے اور فرمایا: آپ افکار لکھتے ہی نہیں بولتے بھی ہیں ۔
کتاب کا نام: ادیبوں ، شاعروں کے لطیفے
صفحہ نمبر: 194

شاعروں کے لطیفے
اہل قلم کی شوخیوں سے بھرپور طعن و طنز کی باتیں جو آپکے ہونٹوں پر فرحت بخش مسکراہٹ بکھیر دیں گی ۔