قیصر روم کے خط کا جواب
اس پر حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے جواب لکھا… “اے نصرانی کتے ! میرے اور علی رضی اللہ تعالی عنہ کے درمیان جو اختلاف ہے تو اس سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے یادرکھ کہ اگر تو نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف ترچھی نگاہ سے دیکھا تو سب سے پہلے علی رضی اللہ تعالی عنہ کے لشکر کا سپاہی بن کر تیری آنکھیں پھوڑنے والا معاویہ ہوگا..”
قیصر روم نے مسلمانوں کی خانہ جنگی سے فائدہ اٹھا کر ان پر حملہ آ ور ہونے کا ارادہ کیا،حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کو اس کی اطلاع ہوئی تو انہوں نے قیصر کے نام خط لکھا: ”اگر تم نے اپنا ارادہ پورا کرنے کی ٹھان لی ہے تو میں قسم کھاتا ہوں کہ میں اپنے ساتھی (حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ ) سے صلح کرلوں گا، پھر تمہارے خلاف ان کا جوشکر ادا نہ ہوگا اس کے ہراول دستہ میں شامل ہو کر قسطنطنیہ کو جلا ہوا کوئلہ بنادوں گا اور تمہاری حکومت کو گاجر مولی کی طرح اکھاڑ پھینکوں گا ۔“
اسی طرح حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ سے منقول ہے کہ انہوں نے قسم کھا کر فرمایا کہ علی رضی اللہ تعالی عنہ مجھ سے بہتر اور مجھ سے افضل ہیں….اور میرا ان سے اختلاف صرف حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کے قصاص کے مسئلہ میں ہے…اور اگر وہ خون عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کا قصاص لے لیں تو اہل شام میں ان کے ہاتھ پر بیعت کرنے والا سب سے پہلے میں ہوں گا۔
کتاب کا نام: اختلاف اور مخالفت میں فرق
صفحہ نمبر: 63

اختلاف اور مخالفت میں فرق
اسلامی تاریخ میں جس قدر گمراہ فتنے ظاہر ہوئے ہیں اُنکی بنیاد اپنے اسلاف سے مخالفت پر تھی ۔ اس کتاب کا مقصد یہ ہے کہ اختلاف کا حق سب کو ہے مگر مخالفت نہ کریں ۔