تنگدستی دور کرنے کا یقینی وظیفہ

Idara Taleefat E Ashrafia

تنگدستی دور کرنے کا یقینی وظیفہ

ایک نوجوان نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر اپنی تنگ دستی کا حال عرض کیا اور دُعا کی درخواست کی..۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ! تم شادی کر لو… تمہاری تنگ دستی دُور ہو جائے گی… اُنہوں نے کسی طرح سے شادی کر لی… مگر حالات جوں کے توں رہے۔
انہوں نے پھر دربار نبوت میں گذارش کی … کہ اے اللہ کے رسول!
اب تو ایک کی بجائے دو دو بندے فاقے کا شکار ہوگئے ہیں..۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور شادی کر لو… انہوں نے کوشش کرکے دوسری شادی کرلی… مگر حالات ٹس سے مس نہ ہوئے… ایک میاں او ر دو بیویاں فاقوں پہ فاقے کا شکار ہیں… وہ غریب نوجوان پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور صورت اَحوال عرض کی..۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر ارشاد فرمایا: تم شادی کر لو…صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عقیدت و محبت اور اتباع پر قربان جائیں …کہ انہوں نے یہ عرض نہیں کیا کہ اے اللہ کے رسول! یہ حل تو میں پہلے دو مرتبہ آزما چکا ہوں …اور ہربار مزید پریشانی کا منہ دیکھنا نصیب ہوتا ہے..۔
وہ صحابی چپ چاپ اُٹھے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتلائے ہوئے حل کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے… نصیب دیکھیں کہ اِس فاقہ مست صحابی کو تیسرا رشتہ بھی مل گیا… تیسری بیوی کے گھر آنے کی دیر تھی کہ حالات دن بدن پلٹنا شروع ہوئے اور خوشحالی اُن کے خاندان پر نچھاور ہونے لگی..۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ایمان تھا …کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جو حل تجویز فرمایا ہے …ہماری مصیبت اور مشکل کا دُنیا میں اُس کے سوا حل بھی کوئی نہیں… اصل بات یہی ہے جس کی طرف ہماری توجہ نہیں کہ ہر مشکل کا حل …صرف اور صرف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں ہے..۔
صحابہ رضی اللہ عنہم کے ایمان میں اور ہمارے ایمان میں یہی فرق ہے اور آج اُمت مسلمہ اِسی فرق کی مار کھا رہی ہے…۔

کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 99 – 100

Written by Huzaifa Ishaq

30 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments