اللہ سے اپنا تعلق مضبوط کیجئے

Khutbat e Dora e Hind

اللہ سے اپنا تعلق مضبوط کیجئے

یہ خطاب حضرت والا دامت برکاتہم نے بروز بدھ بتاریخ 24 رجب المرجب 1431ھ مطابق 7.7.2010 ممبئی میں مستورات سے فرمایا۔

الحمــــــدلله رب العالميــن۔ والصـــلاة والســــــلام على سيــــــدنا محمد خاتم النّبـيـن وعلى آلٰه وأصحابه أجمعين ، وعلى كل من تبعهم بإحسان إلى يوم الديـن. أما بعـد!۔

میری محترم بہنو اور عزیز بچو! السلام علیکم رحمۃ اللہ وبرکاتہ! سب سے پہلے تو میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے اپنے فضل وکرم سے یہاں حاضری کی توفیق عطا فرمائی ، اور پھر آپ سب کا تہہ دل سے ممنون ہوں کہ آپ نے اس ناچیز کے ساتھ بڑی ہی محبت اور اخلاص کا معاملہ فرمایا جس کا میں مستحق نہیں تھا، اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے ۔

خواتین معاشرے کا سنگ بنیاد

مجھ سے فرمائش کی گئی کہ کچھ دین کی باتیں آپ کی خدمت میں پیش کروں ، دین کی بات کسی لمبی چوڑی تقریر کی محتاج نہیں ہوتی ، اللہ تبارک وتعالیٰ اخلاص کے ساتھ کہنے اور سننے کی توفیق عطا فرمائے تو مختصر بات بھی کار آمد ہے ، اور اللہ بچاۓ! اگر اخلاص نہ ہو تو پھر لمبی چوڑی تقریر میں بھی بے کار ہو جاتی ہیں۔ میں کوئی نصیحت کرنے کا اہل نہیں ہوں ، لیکن اپنے بزرگوں سے جو بات سنی ہے وہ یہ ہے کہ اللہ تبارک وتعالی نے خواتین کو اس ملت کا معمار بنایا ہے ، خواتین در حقیقت کسی بھی معاشرے کا بنیادی پتھر ہوتی ہیں ، سنگ بنیاد ہوتی ہیں ، ان ہی سے قومیں پرورش پاتی ہیں۔ میں عرض کیا کرتا ہوں کہ آج جتنے بڑے بڑے علماء ، فقہاء ، محدثین اورصوفیاء مشہور ہیں ، ان میں سے جس کسی کو بھی دیکھو تو ان کی شہرت تو ہر ایک شخص کی زبان پر ہے لیکن ان پردے میں بیٹھنے والی خواتین کا دھیان بہت کم لوگوں کو آ تا ہے ، جنھوں نے اتنی بڑی شخصیتیں پیدا کیں ۔امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ کو ہر ایک شخص جانتا ہے،امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ کو ہر شخص جانتا ہے ، لیکن وہ کون سی ماں تھی جس نے ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ کو جنم دیا اور بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ کو جنم دیا اور پھر ان کی تربیت کی ، اور تربیت کرنے کے نتیجے میں وہ آفتاب و ماہتاب بن کر چمکے۔ وہ حضرات جن کی شہرت ہوئی اللہ تعالی کے یہاں مقبول ہیں ہی انشاء اللہ ، لیکن دین کی خدمت کرنے والی وہ خاموش خواتین ، جنھوں نے ان شخصیتوں کو تیار کیا ، ان کے درجات کتنے اعلی ہوں گے ، جن کو نہ نام اور نمود کی فکر تھی ، نہ جاہ کا کوئی خیال تھا محض ایک بچے کی پرورش انھوں نے اس طرح کی کہ وہ آفتاب و ماہتاب بن کر چمکے ، اس لحاظ سے خواتین کو اللہ تعالی نے بڑا عظیم درجہ عطا فرمایا ہے اور ان کی گود کو انسان کی سب سے پہلی تربیت گاہ ، سب سے پہلا مدرسہ بنایا۔ ہماری تاریخ میں ایسی خواتین کا بکثرت ذکر ملتا ہے کہ جو بچے کو دودھ پلاتیں تو دودھ پلاتے وقت سورۂ یٰسین کی تلاوت کر کے دودھ پلایا کرتی تھیں ، اب جن بچوں کی تربیت ایسے ماحول میں ہو، وہ امت کے لئے کتنا عظیم سرمایہ ہوتے ہوں گے؟ لہذا خواتین کو اپنی اہمیت سمجھنی چاہئے ۔

ہرعمل کی جان تعلق مع اللہ ہے

سارے دین کا خلاصہ اور سارے دین کی تمام کوششوں کا محور یہ ہے کہ بندے اور بندی کا تعلق اللہ تبارک وتعالی کے ساتھ مضبوط ہوجاۓ تعلق مع اللہ ، رجوع الی اللہ ، انابت اور اللہ تعالی کے ساتھ تعلق کی مضبوطی ، یہ دین کا بنیادی پتھر ہے۔ یہ چیز حاصل ہوجاۓ تو الحمد للہ دین کے سارے کام آسان ہوجاتے ہیں ، ساری دشواری وہاں پیدا ہوتی ہے جب ہم غفلت میں پڑجاتے ہیں ، اللہ تبارک وتعالی کو بھول جاتے ہیں ، اللہ تعالی کے ساتھ تعلق کمزور رکھتے ہیں ، اس کے نتیجہ میں گناہ بھی ہوتے ہیں معصیتیں بھی ہوتی ہیں ، غلط کام غلط کام بھی ہوتے ہیں ، واجبات اور فرائض بھی چھوٹتے ہیں ، لیکن جب اللہ تبارک وتعالیٰ کے ساتھ تعلق مضبوط ہو تو اس کے بعد سارے کام آسان ہوجاتے ہیں۔

کتاب کا نام: خطبات دورہ ہند
صفحہ نمبر: 35 – 36

Khutbat e Dora e Hind
خطبات دورہ ہند

Written by Huzaifa Ishaq

28 September, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments