حضرت ابوعبیدہ بن جراح کی وصیت

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

حضرت ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کا وصیت کرنا

حضرت سعید بن مسیب رحمہ اللہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ جب حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ اردن میں طاعون میں مبتلا ہوئے تو جتنے مسلمان وہاں تھے تو ان کو بلا کران سے فرمایا:۔
۔”میں تمہیں ایک وصیت کر رہا ہوں اگر تم نے اسے مان لیا تو ہمیشہ خیر پر رہو گے اور وہ یہ ہے کہ نماز قائم کرو ، ماہ رمضان کے روزے رکھو، زکوٰۃ ادا کرو، حج و عمرہ کرو، آپس میں ایک دوسرے کو (نیکی کی) تاکید کرتے رہو اور اپنے امیروں کے ساتھ خیر خواہی کرو اورا ن کو دھوکہ مت دو اور دنیا تمہیں ( آخرت سے) غافل نہ کرنے پائے کیونکہ اگر انسان کی عمر ہزار سال بھی ہو جائے تو بھی اسے (ایک نہ ایک دن) اس ٹھکانے یعنی موت کی طرف آنا پڑے گا، جسے تم دیکھ رہے ہو۔
اللہ تعالیٰ نے تمام بنی آدمی کے لئے مرنا طے کر دیا ہے۔ لہٰذا وہ سب ضرور مریں گے اور بنی آدم میں سب سے زیادہ سمجھدار وہ ہے جو اپنے رب کی سب سے زیادہ اطاعت کرے۔ اور اپنی آخرت کے لئے سب سے زیادہ عمل کرے۔ والسلام علیکم ورحمۃ اﷲ! اے معاذ بن جبل! آپ لوگوں کو (میری جگہ) نماز پڑھاؤ”۔
اس کے بعد حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کا انتقال ہو گیا پھر حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے لوگوں میں کھڑے ہو کر یہ بیان کیا:۔
۔”اے لوگو! تم اللہ کے آگے اپنے گناہوں سے توبہ کرو کیونکہ جو بندہ بھی اپنے گناہوں سے توبہ کر کے (قیامت کے دن) اللہ سے ملے گا تو اللہ کے ذمہ اس کا حق ہو گا کہ اللہ اس کی مغفرت فرما دیں اور جس کے ذمہ قرضہ ہے اسے چاہئے کہ وہ اپنا قرضہ ادا کرے کیونکہ بندہ اپنے قرضہ کی وجہ سے بندھا رہے گا۔ ۔(جب تک اسے ادا نہیں کرے گا اللہ کے ہاں اسے چھوٹ نہیں ملے گی ) اور جس کسی نے اپنے (مسلمان) بھائی سے قطع تعلق کر رکھا ہو اسے چاہئے کہ وہ اس سے مل کر صلح کر لے۔ اے مسلمانو! تمہیں ایک ایسے آدمی کی موت کا صدمہ پہنچا ہے جس کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ ان سے زیادہ نیک دل، ان سے زیادہ شروفساد سے دور رہنے والا، ان سے زیادہ عوام سے محبت کرنے والا اور ان سے زیادہ خیر خواہی کرنے والا میں نے کوئی نہیں دیکھا لہٰذا ان کے لئے نزول رحمت کی دعا کرو اور ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرو”۔

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 512 – 513

Written by Huzaifa Ishaq

29 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments