جنات کے نام لکھا ہوا مبارک خط

Idara Taleefat E Ashrafia

جنات کے نام لکھا ہوا مبارک خط

جنات کے دفعیہ کے لیے مؤثر عمل

حضرت شیخ سید محمد حقی نازلی رحمہ اللہ دلائل النبوۃ وغیرہ کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں:۔
۔”حضرت ابو دُجانہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ جب میں رات کے وقت سونے کے لیے بستر پرلیٹا تو مجھے چکی کے چلنے اور شہد کی مکھیوں کے بھنبھنانے کی سی آواز سنائی دی اور ایسی روشنی معلوم ہوئی جیساکہ بجلی چمکتی ہے..۔
جب میں نے سر اُٹھا کر دیکھا تو مجھے صحن میں کسی چیز کی سیاہ پرچھائی معلوم ہوئی جو بتدریج بلند ہوتی اور پھیلتی جارہی تھی، میں اُٹھا اور اس کے قریب جاکر اس پر ہاتھ پھیرا تو مجھ کو ایسا معلوم ہوا کہ گویا میں کسی خار پُشت (چوہے کی مانند ایک جانور جسے اُردو میں گھوس کہتے ہیں) کی کمر پر ہاتھ پھیر رہا ہوں..۔پھر میرے سینہ پر ایک آگ کی سی لپٹ آکر لگی…”۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا: ابو دُجانہ رضی اللہ عنہ تمہارے گھر میں (برے) آباد کار آئے ہیں، پھر آپ نے دوات اور کاغذ منگوایا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ لکھیں:۔

۔“ھٰذا کتابٌ من محمّد رّسولِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلّم الی من طرق الدار من العمار والزوار الاَّ طارقا یّطرق بخیر۔
امّا بعد! فانّ لنا ولکم فی الحقِ سعۃً فان تک عاشقًا مولعا او فاجرًا مقتحمًا او راغبًا مبطلاً
فھذا کتاب اللّٰہ ینطق علینا وعلیکم بالحقّ انّا کنّا نستنسخُ ما کنتم تعملون
ورسلنا لدیھم یکتبون ما تمکرون
اُترکوا صاحب کتابی ھذا وانطلقوا الی عبدۃ الاصنام والٰی من یزعم انّ مع اللّٰہ اِلھًا آخر لا الٰہ الاَّ ھو
کلّ شیءٍ ھالکٌ الاَّ وجہہ لہ الحکم والیہ ترجعون
حم لا ینصرون حمعسق تفرّق اعداءُ اللّٰہ وبلغت حجّۃ اللّٰہ ولاحول ولا قوّۃ الاَّ باللّٰہ فسیکْفیکَھُمُ اللّٰہ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ”۔

۔یہ نامہ (حضرت ) محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ہے جو اللہ رب العالمین کے رسول ہیں، اُن جنات کے نام جو انسانی آبادیوں میں داخل ہوتے ہیں، رہائش پذیر ہیں یا زائربن کر آئے ہیں، سوائے اُن کے جو رات کے وقت آتے ہیں خیر و بھلائی کے ساتھ، امابعد:۔
۔(یاد رکھو) ہمارے لیے اور تمہارے لیے حق میں بڑی گنجائش ہے… پس اگر تم فریفتہ عاشق ہو یا فسق و فجور میں گھسنے والے فاسق و فاجر ہو، یا باطل کی رغبت رکھنے والے ہو، (بہر صورت) یہ کتاب کتاب الٰہی ہم پر اور تم پر ناطق ہے حق کے ساتھ..۔

بے شک ہم لکھواتے ہیں جو کچھ تم کرتے ہو اور ہمارے فرستادے لکھتے ہیں جو کچھ تم مکر کرتے ہو، میرے اس رقعہ کے حامل کو چھوڑ کر بتوں کے پجاریوں کی طرف چلے جاؤ اور ان کی طرف چلے جاؤ جو یہ گمان رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اور معبود بھی ہیں (یاد رکھو) اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہر شئے فنا ہونے والی ہے سوائے اس کی ذات کے ، اسی کا حکم چلتا ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے..۔

حم کے صدقہ ان کی مدد نہ ہو حم عسق کے صدقہ اللہ کے دشمن پراگندہ ہوگئے اور اللہ کی حجت تمام ہوگئی اور نہیں ہے برائی سے پھرنے کی طاقت اور نہیں ہے نیکی کرنے کی طاقت مگر اللہ تعالیٰ کی توفیق و مدد سے جو بلند و برتر ہے۔
سو اب کافی ہے تیری طرف سے اُن کو اللہ اور وہی ہے سننے والا اور جاننے والا…’’۔
حضرت ابو دُجانہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:۔
میں نے یہ نامۂ مبارک لیا اور اُسے لپیٹ کر گھر لے آیا اور سوتے وقت اس کو اپنے سر کے نیچے رکھ کر سوگیا… کچھ دیر بعد سوتے ہوئے مجھے کسی کے چیخنے کی آواز سنائی دی جس سے میری آنکھ کھل گئی وہ کہہ رہا تھا کہ ابو دُجانہ رضی اللہ عنہ تم نے ہم کو ان کلمات کی وجہ سے پھونک دیا ہے..۔ تم کو تمہارے صاحب (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کا واسطہ اس خط کو اپنے پاس سے ہٹالو، جب تک تم یہ نامۂ مبارک نہیں اُٹھاؤ گے ہمیں نجات نہیں ملے گی… اس کے بعد ہم اب نہ تمہارے گھر آئیں گے نہ تمہارے پڑوس میں آئیں گے اور نہ کسی ایسی جگہ آئیں گے جہاں یہ نامۂ مبارک ہوگا..۔
حضرت ابو دُجانہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے کہا خدا کی قسم! میں حضور علیہ السلام کی اجازت کے بغیر یہ نامۂ مبارک نہیں اُٹھا سکتا… ابو دُجانہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ساری رات جنات کی آہ و پکار، چیخنے چلانے اور رونے دھونے سننے کی وجہ سے لگتا تھا رات لمبی ہوگئی ہے..۔
صبح ہوئی تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فجر کی نماز پڑھی اور رات جنات کی جو باتیں سنی تھیں وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائیں..۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابو دُجانہ اب تم اس خط کو وہاں سے ہٹا دو، اُس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ نبی بنایا ہے یہ قوم جنات قیامت تک اس مصیبت کی تکلیف پاتی رہے گی…۔

شیخ سید محمد حقی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس کے پاس یہ نامۂ مبارک ہوگا یا اس کے گھر میں ہوگا تو جنات اس کے گھر اور گھر کے اِردگرد نہیں پھٹک سکیں گے..۔
۔(خزینۃ الاسرار، ص: 72 ، طبع مصر، و رواہ البیہقی فی دلائل النبوۃ (ج: 7 ، ص: 118)

فائدہ:۔ جس شخص کو اپنے یا اپنے گھر پر آسیب کے اثرات کا اندیشہ ہواُسے چاہیے کہ اس نامۂ مبارک کو لکھ کر گلے میں ڈالے… نیز اس نامۂ مبارک کو لکھ کر فریم کراکر گھر میں لگادے..۔
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:‘‘ان کلمات کو لکھ کر مریض کے گلے میں ڈال دیا جائے، (اس عمل کا نام حرزابی دُجانہ ہے) نہایت مجرب ہے… ’’ (بہشتی زیور ، ص: 764)

کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 104 – 106

Written by Huzaifa Ishaq

31 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments