اپنی ضرورت کے باوجود ہدیہ کردینا

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی ضرورت کے باوجود مال دوسروں پر خرچ کرنا

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک عورت حضور اقدسؐ کی خدمت میں ایک چادر لے کر آئی جو کہ بنی ہوئی تھی اور اس کا کنارہ بھی اسی کے ساتھ بنا ہوا تھا۔ (یعنی وہ چادر کسی اور کپڑے سے کاٹ کر نہیں بنائی گئی تھی بلکہ کنارے سمیت بطور چادر کے ہی وہ بنی گئی تھی) اور اس عورت نے عرض کیا:۔
یا رسول اللہ! میں یہ چادر اس لئے لائی ہوں تاکہ آپ کو اس چادر کی واقعی ضرورت تھی اس لئے آپ نے اسے پہن لیا۔ آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہ میں سے ایک صاحب نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر وہ چادر دیکھی تو عرض کیا:۔
یا رسول اللہ! یہ تو بہت اچھی چادر ہے، یہ تو آپ مجھے پہننے کو دے دیں۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بہت اچھا ( اور یہ کہہ کر چادر اسے دے دی حالانکہ آپ کو خود اس کی ضرورت تھی) جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے کھڑے ہو کر تشریف لے گئے تو آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہ نے ان صاحب کو بہت ملامت کی اور یوں کہا تم نے اچھا نہیں کیا، تم خود دیکھ رہے ہو کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو خود اس چادر کی ضرورت تھی اسی وجہ سے حضورؐ نے اسے لے کر پہن لیا۔
پھر تم نے حضورؐ سے وہ چادر مانگ لی اور تمہیں معلوم ہے کہ حضورؐ سے جب بھی کوئی چیز مانگی جائے تو حضورؐ اس کا انکار نہیں فرماتے بلکہ دے دیتے ہیں۔ ان صحابی نے کہا میں نے تو صرف اس لئے مانگی ہے کہ حضورؐ کے پہننے سے یہ چادر بابرکت ہو گئی ہے۔ میں حضورؐ سے لے کر اسے ہمیشہ اپنے پاس سنبھال کر رکھوں گا تاکہ مجھے اس میں کفن دیا جائے۔

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 525

Written by Huzaifa Ishaq

29 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments