ناشکری کی کیفیت

تمہارے حق میں یہی بہتر تھا

جب انسان کا کوئی کام کامیابی سے وقوع پذیر ہوجاتا ہے تو اسکی صورتحال ناشکری والی ہوجاتی ہے ۔ جب وہ کام ہوگیا تو اب ظاہری اعتبار سے بعض اوقات ایسا لگتا ہے کہ جو کام ہوا وہ اچھا نظر نہیں آ رہا ہے ، دل کے مطابق نہیں ہے،۔
تو اب بندہ اللہ تعالیٰ سے شکوہ کرتا ہے کہ یا اللہ! میں نے آپ سے مشورہ اور استخارہ کیا تھا مگر کام وہ ہوگیا جو میری مرضی اور طبیعت کے خلاف ہے اور بظاہر یہ کام اچھا معلوم نہیں ہورہا ہے…۔
اس پر حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرمارہے ہیں:۔

ارے نادان! تو اپنی محدود عقل سے سوچ رہا ہے کہ یہ کام تیرے حق میں بہتر نہیں ہوا لیکن جس کے علم میں ساری کائنات کا نظام ہے، وہ جانتا ہے کہ تیرے حق میں کیا بہتر تھا اور کیا بہتر نہیں تھا ، اس نے جو کیا وہی تیرے حق میں بہتر تھا..۔
بعض اوقات دنیا میں تجھے پتہ چل جاۓ گا کہ تیرے حق میں کیا بہتر تھا اور بعض اوقات پوری زندگی میں کبھی پتہ نہیں چلے گا۔ جب آخرت میں پہنچے گا تب وہاں جاکر پتہ چلے گا کہ واقعۃً یہی میرے لئے بہتر تھا۔…۔

کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 348