ہجرت کبھی ختم نہیں ہوگی
حضرت جنادہ بن ابی امیہ رضی اللہ عنہما کی ہجرت
حضرت جنادہ بن ابی امیہ ازدی رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ہم نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہجرت کی۔ پھر ہمارا ہجرت کے بارے میں اختلاف ہو گیا۔
کچھ لوگ کہنے لگے کہ ہجرت ختم ہو گئی اور کچھ لوگ کہنے لگے نہیں ابھی ختم نہیں ہوئی۔ چنانچہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اس کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا:۔
جب تک کفار سے جہاد جاری رہے گا ہجرت ختم نہیں ہو گی۔
حضرت عبداللہ بن سعدی رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں بنو سعد بن بکر کے سات یا آٹھ آدمیوں کے وفد کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں ان میں سب سے کم عمر تھا، ان لوگوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی ضرورت کی باتیں پوچھ لیں۔
اور مجھے اپنی سواریوں میں (سامان کے پاس) چھوڑ گئے تھے۔
پھر میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ مجھے میری ضرورت کی بات بتائیں۔
آپ نے فرمایا تمہاری ضرورت کی بات کیا ہے؟
میں نے کہا کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہجرت ختم ہو گئی ہے، آپ نے فرمایا تم سب سے عمدہ ضرورت والے ہو یا فرمایا کہ تمہاری ضرورت ان کی ضرورتوں سے زیادہ بہتر ہے۔
جب تک کفار سے جہاد کا سلسلہ رہے گا ہجرت ختم نہیں ہو گی۔
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 286 – 287
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔
0 Comments