مفتی تقی عثمانی صاحب کی پہلی تقریر
عوامی جلسہ میں پہلی تقریر
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب فرماتے ہیں:۔
ایک مرتبہ ناظم آباد کراچی کے کسی ادارے نے “سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم” کے موضوع پر
مدارس اور اسکولوں کے طلبہ کا ایک تقریری مقابلہ منعقد کیا۔
جس میں تقریروں کا عنوان تھا:”رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑے شارع قانون تھے”۔
حضرت (استاذ) مفتی ولی حسن صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ہم سے فرمایا : تم بھی اس میں حصہ لو۔
اس سے پہلے دارالعلوم کے اندرونی اجتماعات میں چند منٹ کی رٹی رٹائی عربی تقریر کے سوا باہر کے کسی جلسے میں کبھی تقریر کی نوبت نہیں آئی تھی۔اس لئے کچھ ڈر بھی لگ رہا تھا ۔ لیکن حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے ہمت بندھائی، اورموضوع کے بارے میں کچھ اہم نکات نہ صرف بتائے بلکہ کچھ املاء بھی کرائے، اور میں نے اُنہی کی بنیاد پر وہاں تقریر کی۔
میری عمر اُس وقت تیرہ سال تھی۔ تقریری مقابلے میں مجھ سے کہیں زیادہ عمر کے حضرات بھی شریک تھے۔
اب یا تو یہ حضرت مفتی ولی حسن صاحب قدس سرہٗ کے بتائے ہوئے نکات کی کرامت تھی، یا پھر میری کم سنی پر فیصلہ کرنے والوں کو رحم آگیا تھا کہ مجھے مقابلے میں پہلی پوزیشن ملی اور انعام میں امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب ”المرشد الامین“ کا اُردو ترجمہ مجھے دیا گیا۔ یہ کسی بھی عام جلسے میں میری پہلی تقریر تھی۔
اقتباس از کتاب: عظیم عالمی شخصیت
۔(سوانح شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی) دو جلد۔
صفحہ 75۔
عظیم عالمی شخصیت(2جلد)۔
عظیم عالمی شخصیت(2جلد)۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی سوانح حیات ۔ ایک بہترین عظیم عالمی شخصیت کے احوال کا مطالعہ ۔