مجاھدین کی خدمت کرنے والی عورتیں
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ انصار کی عورتیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ میں جایا کرتی تھیں۔ بیماروں کو پانی پلایا کرتی تھیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کیا کرتی تھیں ۔ (اخرجہ الطبرانی)
بخاری میں روایت ہے کہ حضرت ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ ہم عورتیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں جایا کرتیں ’ پانی پلایا کرتیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کیا کرتیں اور شہید ہونے والوں کو واپس لاتیں ۔
بخاری میں ان ہی سے دوسری روایت میں یہ ہے کہ ہم عورتیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں جا کر لوگوں کو پانی پلاتیں اور ان کی خدمت کرتیں اور شہید ہونے والوں کو اور زخمیوں کو مدینہ واپس لاتیں (جب کہ غزوہ مدینہ کے قریب ہوتا) ۔ (اخرجہ الامام احمد)
مسند احمد اور مسلم اور ابن ماجہ میں حضرت ام عطیہ انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ میں سات غزوات میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گئی (یہ حضرات تو میدان جنگ میں چلے جاتے) میں پیچھے ان کی قیام گاہوں میں رہتی اور ان کے لئے کھانا تیار کرتی اور زخمیوں کی دوا دارو کرتی اور مستقل بیماروں کی خدمت کرتی ۔ (کذا فی منتقی)
حضرت لیلیٰ غفاریہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ میں جا کر زخمیو ں کی مرہم پٹی کیا کرتی ۔ (اخرجہ الطبرانی)
حضرت ثعلبہ بن ابی مالک رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ مدینہ کی عورتوں میں اونی چادریں تقسیم فرمائیں تو ایک چادر بچ گئی تو ایک آدمی جو آپ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اس نے کہا اے امیر المومنین ! حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی جو آپ کے نکاح میں ہے یہ چادر اسے دے دیں یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا کو ۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضرت ام سلیط رضی اللہ عنہا چادر کی زیادہ حقدار ہیں اور حضرت ام سلیط انصار کی ان عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی ۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضرت ام سلیط غزوہ احد میں ہمارے لئے مشکیزے لایا کرتی تھیں یا سیا کرتی تھیں ۔ (اخرجہ البخاری)
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 440 – 441
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔