معوذتین یعنی قرآن کی آخری دو سورتیں ۔ ہر قسم کی دُنیاوی اور دینی آفات سے حفاظت کا قلعہ ہیں ان کے فضائل
مستند احادیث میں ان دونوں سورتوں کے بڑے فضائل اور برکات منقول ہیں…۔
صحیح مسلم میں حضرت عقبہ ابن عامر رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:۔
تمہیں کچھ خبر ہے کہ آج کی رات اللہ تعالیٰ نے مجھ پر ایسی آیات نازل فرمائی ہیں کہ ان کی مثل نہیں دیکھی..۔
یعنی “قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ” اور “قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ”۔
اور ایک روایت میں ہے کہ توریت، انجیل اور زبور اور قرآن میں بھی ان کا مثل کوئی دوسری سورت نہیں ہے…۔
ایک دوسری روایت انہی حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ سے ہے …۔
کہ ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو معوذتین پڑھائی اور پھر مغرب کی نماز میں ….۔
انہی دونوں سورتوں کی تلاوت فرمائی
اور پھر فرمایا کہ ان سورتوں کو سوتے وقت بھی پڑھا کرو اور پھر اُٹھنے کے وقت بھی… (رواہ نسائی)
اور ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں سورتوں کو ہر نماز کے بعد پڑھنے کی تلقین فرمائی… (رواہ ابوداؤد والنسائی)
اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی بیماری پیش آتی تو یہ دونوں سورتیں پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کرکے سارے بدن پر پھیر لیتے تھے..۔ پھر جب مرض وفات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکلیف بڑھی تو میں یہ سورتیں پڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں پر دم کردیتی تھی… آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تمام بدن پر پھیر لیتے تھے..۔ میں یہ کام اس لیے کرتی تھی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک ہاتھوں کا بدل میرے ہاتھ نہ ہوسکتے تھے… (رواہ امام مالکؒ)
یہ سب روایتیں تفسیر ابن کثیر سے نقل کی گئی ہیں اور حضرت عبداللہ بن حبیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک رات میں بارش اور سخت اندھیری تھی… ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کرنے کے لیے نکلے..۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پالیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کہو۔
میں نے عرض کیا کہ کیا کہوں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔
۔”قل ھو اللّٰہ احد” اور معوذتین پڑھو… جب صبح ہو اور جب شام ہو تین مرتبہ پڑھنا تمہارے لیے ہر تکلیف سے امان ہوگا… (رواہ الترمذی، ابوداؤد، النسائی، مظہری)
خلاصہ یہ ہے کہ تمام آفات سے محفوظ رہنے کے لیے یہ دو سورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھیں… (معارف القرآن، ص:848، ج:8) (ازھار المعارف)
کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 135 – 136
مجربات اکابر
مجربات اکابر
یہ کتاب اکابر واسلاف کے مستند اور مجرب عملیات کا خزینہ ہے جس سے فائدہ اٹھا کر ہم اپنی دنیا وآخرت سنوار سکتے ہیں۔ عہدنبوت سے اب تک مشاہیر اسلاف امت کے مجرب عملیات، معمولات اور اذکار و وظائف جمع کئے گئے ہیں ۔ یہ مجموعہ آج کی پریشان حال امت کے لئے ایک ایسا روحانی تحفہ ہے جو انہیں بازاری قسم کے عاملوں سے نجات دلا سکتا ہے ۔
0 Comments