علانیہ ہجرت کرنے والے صحابی – حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی بہادری
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ فرمایا کہ میرے علم کے مطابق ہر ایک نے ہجرت چھپ کر کی ۔ صرف حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ایسے ہیں جنہوں نے علی الاعلان ہجرت کی۔
چنانچہ جب انہوں نے ہجرت کا ارادہ فرمایا تو اپنی تلوار گلے میں لٹکائی اور اپنی کمان کندھے پر ڈالی اور کچھ تیر (ترکش سے) نکال کر اپنے ہاتھ میں پکڑ لئے اور بیت اللہ کے پاس آئے وہاں صحن میں قریش کے کچھ سردار بیٹھے ہوئے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیت اللہ کے سات چکرلگائے پھرمقام ابراہیم کے پاس جا کر دو رکعت نماز پڑھی ۔
مشرکین کی ایک ایک ٹولی کے پاس آئے اور فرمایا یہ تمام چہرے بدشکل ہوجائیں ۔ جو آدمی یہ چاہتا ہے کہ اس کی ماں اس سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اس کی اولاد یتیم ہو جائے اور اس کی بیوی بیوہ ہو جائے وہ مجھ سے اس وادی کی پرلی جانب آکر ملے ۔
۔(پھر آپ وہاں سے چل پڑے) ایک بھی آپ کے پیچھے نہ جا سکا ۔ (اخرجہ ابن العساکر)
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 401
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔
0 Comments