سورۃ الواقعہ کی خصوصی فضیلت مرضِ وفات میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی سبق آموز ہدایات
ابن کثیر نے بحوالہ ابن عساکر ابو ظبیہ سے یہ واقعہ نقل کیا ہے…. ۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے مرضِ وفات میں حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ عیادت کے لیے تشریف لے گئے..۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے پوچھا ‘‘ما تشتکی’’ (تمہیں کیا تکلیف ہے؟)
تو فرمایا ‘‘ذنوبی’’ (یعنی اپنے گناہوں کی تکلیف ہے)۔
پھر پوچھا ‘‘تشتھی’’ (یعنی آپ کیا چاہتے ہیں؟)
تو فرمایا ‘‘رحمۃ ربی’’ (یعنی اپنے رب کی رحمت چاہتا ہوں)۔
پھر حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ:۔
میں آپ کے لیے کسی طبیب (معالج) کو بلاتا ہوں تو فرمایا ‘‘اَلطَّبِیْبُ اَمْرَضَنِیْ’’ (یعنی مجھے طبیب ہی نے بیمار کیا ہے)
پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں آپ کے لیے بیت المال سے کوئی عطیہ بھیج دوں۔
تو فرمایا ‘‘لا حاجۃ لی فیھا’’ (مجھے اس کی کوئی حاجت نہیں) ۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ:۔
عطیہ لے لیجئے وہ آپ کے بعد آپ کی لڑکیوں کے کام آئے گا تو فرمایا کہ کیا آپ کو میری لڑکیوں کے بارے میں یہ فکر ہے کہ وہ فقر و فاقہ میں مبتلا ہو جائیں گی مگر مجھے یہ فکر اس لیے نہیں کہ میں نے اپنی لڑکیوں کو تاکید کررکھی ہے کہ ہر رات سورۃ واقعہ (پارہ:27) پڑھا کریں کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے:۔
۔‘‘مَنْ قَرَءَ سُوْرَۃَ الْوَاقِعَۃِ کُلَّ لَیْلَۃٍ لَمْ تُصِبْہُ فَاقَۃٌ اَبَدًا’’ (ابن کثیر)
جو شخص ہر رات میں سورۃ الواقعہ پڑھا کرے وہ کبھی فاقہ میں مبتلا نہیں ہوگا… ابن کثیر نے یہ روایت بسند ابن عساکر نقل کرنے کے بعد اس کی تائید دوسری سندوں اور دوسری کتابوں سے بھی پیش کی ہے… (معارف القرآن، ص:268، ج:8)
کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 128 – 129
مجربات اکابر
مجربات اکابر
یہ کتاب اکابر واسلاف کے مستند اور مجرب عملیات کا خزینہ ہے جس سے فائدہ اٹھا کر ہم اپنی دنیا وآخرت سنوار سکتے ہیں۔ عہدنبوت سے اب تک مشاہیر اسلاف امت کے مجرب عملیات، معمولات اور اذکار و وظائف جمع کئے گئے ہیں ۔ یہ مجموعہ آج کی پریشان حال امت کے لئے ایک ایسا روحانی تحفہ ہے جو انہیں بازاری قسم کے عاملوں سے نجات دلا سکتا ہے ۔
0 Comments