حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی ہجرت
حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت فرما کر مدینہ تشریف لے جانے لگے تو آپ نے مجھ سے فرمایا کہ میں آپ کے بعد ٹھہر کر لوگوں کی جو امانتیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھیں وہ لوگوں کو پہنچا دوں (چونکہ لوگ آپ کے پاس امانت رکھواتے تھے) اسی وجہ سے آپ کو الامین کہا جاتا تھا۔
میں (آپ کے بعد) تین دن وہیں رہا۔ میں گھر سے باہر علی الاعلان لوگوں میں چلتا پھرتا تھا۔ ایک دن بھی چھپ کر نہیں بیٹھا پھر میں مکہ سے نکل کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم والے راستہ پر چل دیا۔
یہاں تک کہ جب بنو عمرو بن عوف کے ہاں پہنچا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی وہاں ہی قیام پذیر تھے۔ میں کلثوم بن ہدم کے ہاں ٹھہرا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم ابھی وہاں ہی ٹھہرے ہوئے تھے۔
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 273
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔
0 Comments