حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہما کی بھوک
حضرت سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ میں ہم لوگوں نے بڑی تنگی سے اور بڑی تکلیفوں کے ساتھ زندگی گزاری ہے۔
جب تکلیفیں آنے لگیں تو ہم نے ان پر صبر کیا اور ہمیں تنگی اور تکلیف برداشت کرنے کی عادت پڑ گئی اور ہم نے خوشی خوشی ان پر صبر کیا۔ میں نے اپنے آپ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ میں اس حال میں دیکھا ہے کہ میں ایک رات پیشاب کرنے نکلا جہاں میں پیشاب کر رہاتھا وہاں سے میں نے کسی چیز کی کھڑکھڑاہٹ کی آواز سنی میں نے غور سے دیکھا تو وہ اونٹ کی کھال کا ایک ٹکڑا تھا جسے میں نے اٹھالیا پھر اسے دھو کر جلایا پھر اسے دو پتھروں کے درمیان رکھ کر پیس کر سفوف سا بنالیا۔ پھر اسے پھانک کر میں نے پانی پی لیا اور میں نے تین دن اسی پر گزارے۔ (اخرجہ ابو نعیم فی الحلیۃ 93/1)
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ عربوں میں سب سے پہلے میں نے اللہ کے راستہ میں تیر چلایا ہے۔ ہم لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں جایا کرتے تھے۔
ہمارا کھانا صرف ببول اور کیکر کے پتے ہوا کرتے تھے۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہم لوگ بکریوں کی طرح مینگنیاں کیا کرتے تھے۔ جو علیحدہ علیحدہ ہوتیں (خشک ہونے کی وجہ سے) ان میں چپکاہٹ نہ ہوتی۔ (اخرجہ الشیخان کذا فی الترغیب 179/5 واخرجہ ابو نعیم فی الحلیۃ 81/1)
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 249
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔