حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا حضرت ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کو وصیت کرنا
حضرت صالح بن کیسانؒ کہتے ہیں کہ خلیفہ بننے کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پہلا خط جو حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کو لکھا جس میں انہوں نے حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کو حضرت خالد رضی اللہ عنہ کے لشکر کا امیر بنایا اس میں یہ مضمون تھا:۔
۔”میں تمہیں اس اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں جو کہ باقی رہے گا اور اس کے علاوہ باقی تمام چیزیں فنا ہو جائیں گی اور اسی نے ہمیں گمراہی سے نکال کر ہدایت دی اور وہی اندھیروں سے نکال کر ہمیں نور کی طرف لے آیا۔ میں نے تمہیں خالد بن ولید کے لشکر کا امیر بنا دیا ہے۔ چنانچہ مسلمانوں کے جو کام تمہارے ذمہ ہیں ان کو تم پورا کرو اور مال غنیمت کی امید میں مسلمانوں کو ہلاکت کی جگہ نہ لے جاؤ۔ کسی جگہ پڑاؤ کرنے سے پہلے آدمی بھیج کر مسلمانوں کے لئے مناسب جگہ تلاش کر لو اور یہ بھی معلوم کر لو کہ اس جگہ پہنچنے کا راستہ کیسا ہے؟
اور جب بھی کوئی جماعت بھیجو تو بھرپور جماعت بنا کر بھیجو (تھوڑے آدمی نہ بھیجو) اور مسلمانوں کو ہلاکت میں ڈالنے سے بچو۔ اللہ تعالیٰ تمہیں میرے ذریعہ اور مجھے تمہارے ذریعہ سے آزما رہے ہیں۔ اپنی آنکھیں دنیا سے بند رکھو اور اپنا دل اس سے ہٹا لو۔ اس کا خیال رکھو کہ کہیں دنیا (کی محبت) تمہیں ہلاک نہ کر دے جیسے کہ تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کر چکی ہے اور تم ان لوگوں کی ہلاکت کی جگہیں دیکھ چکے ہو”۔
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 505
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔
0 Comments