حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہما کی بہادری
حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ میں ایک کمان ملی آپ نے وہ کمان احد کے دن مجھے دے دی ۔
میں اس کمان کو لے کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑے ہو کر خوب تیر چلاتا رہا ۔ یہاں تک کہ اس کا سر ٹوٹ گیا میں برابر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کے سامنے کھڑا رہا اور میں اپنے چہرے پر تیروں کو لیتا رہا جب بھی کوئی تیر آپ کے چہرے کی طرف مڑ جاتا تو میں اپنے سر کو گھما کر تیر کے سامنے لے آتا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کو بچا لیتا (چونکہ میری کمان ٹوٹ چکی تھی اس لئے) میں تیر تو چلا نہیں سکتا تھا ۔
پھر آخر میں مجھے ایک تیر ایسا لگا جس سے میری آنکھ کا ڈیلا ہاتھ پر آگرا ۔ میں اسے ہتھیلی پر رکھے ہوئے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ۔
جب آپ نے آنکھ کا ڈیلا میری ہتھیلی میں دیکھا تو آپ کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور آپ نے یہ دعا دی اے اللہ ! قتادہ رضی اللہ عنہ نے اپنے چہرے کے ذریعہ آپ کے نبی کے چہرہ کو بچایا ہے لہذا تو اس کی اس آنکھ کو زیادہ خوبصورت اور زیادہ تیز بنا دے ۔
چنانچہ ان کی وہ آنکھ دوسری سے زیادہ خوبصورت اور زیادہ تیز نظر والی ہوگئی ۔ (اخرجہ الطبرانی)
کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 413 – 414
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
یہ کتاب حضرت مولانا یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی عربی کتاب
” حیات الصحابہ رضی اللہ عنہم ” کا اردو ترجمہ ہے ، یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت وعقیدت سے بھرپورکتاب ہے ۔ اس کی مقبولیت کے لئےاتنی بات کافی ہےکہ حضرت رحمہ اللہ کےخلوص اورللہیت کےنتیجہ میں اس کتاب کااردوترجمہ بھی کیا گیا ، گویامشائخ عرب وعجم میں یہ کتاب مقبول ہوئی ۔
زیرنظر کتاب تلخیص شدہ ہے جس میں مکررات کو حذف کرکے ہرروایت پر ایک عنوان لگادیا تاکہ علماء کرام کے علاوہ عوام الناس بھی اس سے بآسانی مستفید ہوسکیں ۔
0 Comments