تحویل قبلہ کا حکم کب ہوا
جب تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں رہے۔اس وقت تک بھی بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے تھے مگر اس طر ح کہ بیت اللہ بھی سامنے رہے جب ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے تو یہ صورت نہ ہو سکی کہ دونوں ،قبلوں کو جمع فرما سکیں۔
اس لیے بحکم الہٰی سولہ یا سترہ مہینہ بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے رہے۔
تحویل قبلہ کا حکم نازل ہونے سے پہلے ہی آپ کے دل میں کعبۃ اللہ کی طرف نماز پڑھنے کا شوق اور داعیہ پیدا فرمادیا۔چنانچہ آپ باربار آسمان کی طرف نظر اٹھا اٹھا کر دیکھتے تھے کہ کب کعبۃ اللہ کی طرف نماز پڑھنے کا حکم نازل ہو۔
چنانچہ نصف ماہ شعبان 2 ہجری میں یہ حکم نازل ہوا۔
۔”فَوَلِّ وَجْھَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَام”۔
ترجمہ:۔ پس آپ اپنا چہرہ مسجد حرام کی طرف پھیر لیں۔
کتاب کا نام: جدید سیرت النبی ﷺ اعلیٰ ایڈیشن 3 جلد

جدید سیرت النبی اعلیٰ
جدید سیرت النبی اعلیٰ
یہ کتاب کم و بیش پندرہ معتمد مستند علمائے کرام کے علمی افادات کا مجموعہ ہے ۔ علمائے اکابر کے بکھرے ہوئے پھول اپنے رنگ و خوشبو میں جدا جدا دلفریبی اور دلکشی تو رکھتے تھے مگر انہیں گلدستے کی شکل دینے کا اعزاز اس کتاب کے حصے میں آیا ۔