اللہ کے راستے میں جلدی نکلو

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

اللہ کے راستے میں جلدی نکلو
اللہ کے راستے میں نکلنے میں دیر کرنے پر اظہار ناپسندیدگی

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ موتہ کے لئے ایک جماعت کو بھیجا جن کا امیر حضرت زید رضی اللہ عنہ کو بنایا اور فرمایا کہ اگر حضرت زید رضی اللہ عنہ شہید ہو جائیں تو حضرت جعفر رضی اللہ عنہ امیر ہوں گے اور اگر حضرت جعفر شہید ہو جائیں تو حضرت ابن رواحہ رضی اللہ عنہ امیر ہوں گے۔
حضرت ابن رواحہ رضی اللہ عنہ ٹھہر گئے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو فرمایا۔
تم کیوں ٹھہر گئے اور اپنی جماعت سے پیچھے رہ گئے؟
انہوں نے کہا آپ کے ساتھ جمعہ پڑھنے کیوجہ سے اس پر آپ نے فرمایا اللہ کے راستہ میں ایک صبح یا ایک شام لگا دینا دنیا و مافیہا سے بہتر ہے۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر کو جانے کا حکم دیا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا ہم ابھی رات کو چلے جائیں یا فرمائیں تو، رات یہاں ٹھہر کر صبح چلے جائیں؟
آپ نے فرمایا کیا تم یہ نہیں چاہتے ہو کہ تم جنت کے باغوں میں سے ایک باغ میں یہ رات گزارو؟

حضرت ابوزرعہ بن عمرو بن جریر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک لشکر روانہ فرمایا اس میں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما بھی تھے۔
جب وہ لشکر چلا گیا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی حضرت معاذ رضی اللہ عنہ پر نگاہ پڑی۔ ان سے پوچھا تم یہاں کیوں رک گئے؟ انہوں نے کہا میں نے یہ سوچا کہ جمعہ کی نماز پڑھ کر پھر چلا جاؤں گا (اور لشکر کو جا ملوں گا) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:۔
کیا تم نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ نہیں سنا کہ اللہ کے راستہ میں ایک صبح یا ایک شام دنیا اور مافیہا سے بہتر ہے۔

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 344 – 345

Written by Huzaifa Ishaq

25 October, 2022

Our Best Selling Product: Dars E Quran

You May Also Like…

0 Comments