اللہ تعالیٰ کے دیدار کا شوق
صاحب قلیوبی بیان کرتے ہیں کہ حارثہ بن ابی اوفیٰ کا ایک پڑوسی تھا جو کہ نصرانی عیسائی تھا ۔ ایک دن وہ بیمار ہوگیا اور مرض الموت میں جا پہنچا ۔ حارثہ اُسکی عیادت کے لئے گئے اور اُسکو کہا کہ تم مسلمان ہوجاؤ تو میں تمہارے لئے جنت کی ضمانت دیتا ہوں ۔ اسلئے کہ جنت ایک بے مثل چیز ہے ۔ اِسکی نظیر نہیں ہے اور اسمیں بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں ہیں جن کی صفت ایسی ہے اور ایسی ہے ۔ اس جنت میں ایسے ایسے محل ہیں جن کا وصف فلاں فلاں ہے ۔
نصرانی نے کہا کہ مجھے اس سے بھی افضل چیز چاہئے ۔
پس حارثہ نے فرمایا کہ تم اسلام لے آؤ میں تمہارے واسطے جنت میں دیدار خداوندی کا ضامن ہوں گا ۔
اس نصرانی نے کہا اب میں اسلام لے آتا ہوں کیونکہ خدا کے دیدار سے افضل کوئی چیز نہیں ہے ۔ چنانچہ وہ مسلمان ہوا اور پھر مر گیا ۔
اُسکی موت کے بعد ایک مرتبہ حارثہ نے اُسکو خواب میں دیکھا کہ وہ شخص جنت کی سواری پر سوار ہے ۔
حارثہ نے کہا کہ تو وہی فلاں شخص ہے؟۔
اُس نے جواب دیا : ہاں ۔
حارثہ نے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ نے تیرے ساتھ کیا معاملہ کیا ؟
اُس نے کہا کہ جب میری روح نکلی تو اُسکو عرش کی طرف لے گئے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تو میرے دیدار اور ملاقات کے شوق میں مجھ پر ایمان لے آیا ۔ اس لئے تیرے واسطے میری رضامندی اور دیدار ہے ۔
پس حارثہ نے فرمایا: میں اس نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ جس کی مدد سے میں نے تجھ پر احسان کیا ۔
اقتباس از کتاب : آسان جنت صفحہ نمبر 198۔
آسان جنت
آسان جنت
یقینا آپ جنت جانا چاہتے ہیں تو آئیے!۔
قرآن وحدیث کی روشنی میں جنت کی سیر کریں اور چھوٹے چھوٹے اعمال سیکھئے ، جن سے جنت حاصل کرنا نہایت آسان ہے۔
0 Comments