سرسید احمد خان ایک دفعہ ریل میں سوار تھے۔ کسی اسٹیشن پر دو انگریز ان کے ڈبے میں آ بیٹھے۔ ان میں سے ایک پادری تھا۔ اسے کسی طرح معلوم ہو گیا سرسید احمد خان یہی شخص ہے۔ پادری ان سے یوں مخاطب ہوا:’مدت سے آپ سے ملاقات کا اشتیاق تھا۔ آپ سے خدا کی باتیں کرنا چاہتا تھا۔“
سرسید احمد خان نے کہا: میں نہیں سمجھا، آپ کس کی باتیں کرنا چاہتے ہیں؟
پادری: خدا کی ۔
سر سید احمد خان ( کمال سنجیدگی سے ) میری تو کبھی ان سے ملاقات نہیں ہوئی ۔
پادری: ( متعجب ہو کر ) ہیں ۔۔۔ آپ خدا کو نہیں جانتے ۔
سرسید احمد خان: مجھ ہی پر کیا موقوف ، جس سے ملاقات نہ ہوئی ہو، اسے کوئی بھی نہیں جانتا۔ پھر کسی کا نام لے کر پوچھا ” آپ اسے جانتے ہیں ۔
پادری : نہیں میں اس سے بھی نہیں ملا۔
سر سید احمد خان: پھر جس سے میں بھی نہ ملا ہوں ، نہ میں نے کبھی اسے اپنے ہاں کھانے پر بلایا ہو، نہ مجھے اس کے ہاں کھانے پر جانے کا اتفاق ہوا ہو ، اسے میں کیوں کر جان سکتا ہوں۔
پادری یہ سن کر خاموش رہا اور دوسرے انگریز سے انگریزی میں کہا: یہ تو سخت کافر ہے۔
کتاب کا نام: شاعروں ، ادیبوں کے لطیفے
صفحہ نمبر: 74

شاعروں کے لطیفے
اہل قلم کی شوخیوں سے بھرپور طعن و طنز کی باتیں جو آپکے ہونٹوں پر فرحت بخش مسکراہٹ بکھیر دیں گی ۔