Description
شرح دیوانِ غالب پہلی بار 1900ء میں مطبع مفید الاسلام کوٹلہ اکبر جاہ حیدرآباد سے شائع ہوئی ۔ طباطبائی پہلے شخص ہیں جنہوں نے غالب کے متداول دیوان کی مکمل شرح لکھی ہے ۔ ان سے پہلے دیوانِ غالب کی جتنی شروحات ہیں وہ جزوی تھیں ۔ طباطبائی کی شرح، اولیت کے علاوہ اور بھی کئی پہلوؤں سے اہمیت کی حامل ہے ۔ اس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے مصنف عربی و فارسی کے متبحر عالم اور ان دونوں زبانوں کی شعری روایت اور اصول نقد سے پوری طرح واقف تھے ۔ اس کے ساتھ ہی نکتہ سنجی وسخن فہمی سے بھی انہیں وافر بہرہ ملا تھا ۔ اس لئے انہوں نے مشرقی شعریات کو ذہن میں رکھ کر یہ شرح تصنیف کی، نیز مختلف اشعار کی شرح کے دوران سخن فہمی کے عمدہ نمونے پیش کئے ہیں ۔
پاکستان میں ظفر احمد صدیقی صاحب نے اسکو مرتب کیا ہے ۔
پروفیسر ظفر احمد صدیقی ایک دقیقہ سنج محقق، مشفق استاذ اور منکسر المزاج انسان ہیں ۔ ان سے مل کر علمی انکسار کے معنی منکشف ہوتے ہیں ۔ تحقیق کے خارزار میں جس ریاضت اور استقامت کی ضرورت ہے وہ اس سے بخوبی واقف ہیں اور اس پر عمل پیرا رہتے ہیں ۔
ظفر احمد صدیقی نے نظم طباطبائی کے علم وعرفان کے تعلق سے بہت ساری خوبیوں کا ذکر فرمایا ہے حالانکہ یہی خوبیاں خود اُن میں بھی موجود ہیں ۔
پروفیسر شاہد حمید لکھتے ہیں کہ پورے پاکستان میں شرح دیوان غالب کی تدوین نَو کے لئے پروفیسر ظفر احمد صدیقی سے بہتر شخص میرے خیال میں کوئی نہیں ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ تدوین نو کے بعد یہ شرح اور بھی زیادہ مفید ثابت ہوگی اور غالب کے قدر داں اس سے بہت استفادہ کریں گے ۔
یہ کتاب واٹس ایپ پر آرڈر کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://wa.me/p/5669691613121797/923450345581
Reviews
There are no reviews yet.