الاستعمار (سامراجیت)۔

Nazriyati Jang k Asool or Mahaz

الاستعمار یا سامراجیت کا مطلب ہے کہ کسی علاقے پر اپنے ایجنٹ مسلط کرکے اس طرح تسلط حاصل کرلینا کہ مقامی وسائل کو لوٹا جاتا رہے ۔
کیمبری ڈکشنری کے مطابق اسکا مطلب یہ ہے کہ ایسے نظام کو فروغ دینا جس میں ایک ملک دوسرے ملک کے معاملات کو کنٹرول کرسکے ۔

استعماری سوچ کی بنیادیں
استعماری سوچ کا قدیم ترین نمونہ یونانی فاتح اسکندر اعظم کی فتوحات اور اسکے معاصر فلسفی ارسطو کی تعلیمات میں ملتا ہے ۔ اس پالیسی کے نتیجے میں یونان نے چار سو سال تک ایشیا پر حکومت کی ۔

عالم اسلام کیخلاف استعماری کوششیں ، تمہیدی دور
یورپی استعمار کا تمہیدی دور عصرِ خلافت راشدہ سے صلیبی جنگوں کے اختتام تک رہا جس میں اسلام دشمن طاقتیں درج ذیل چار اہداف کے لئے سرگرم نظر آتی ہیں ۔
۔1) خلافت کا خاتمہ
۔2) مقامات مقدسہ پر قبضہ
۔3) عالم اسلام پر قبضہ
۔4) اسلام اور مسلمانوں کا خاتمہ

اسلامی خلافت کا خاتمہ
دور خلافت راشدہ سے لے کر خلافت عباسیہ تک کفریہ طاقتیں خلافت اسلامیہ کا خاتمہ کرنے کی کوششیں کرتی رہیں ۔ 616 ہجری میں چنگیز خان نے عالم اسلام پر حملہ کیا اور اسکے پوتے ہلاکو خان نے 656 میں بغداد کو تہس نہس کرکے عباسی خلافت کا خاتمہ کردیا ۔ عیسائیوں نے انکی پوری حمایت کی ۔

مقامات مقدسہ پر قبضہ
مقامات مقدسہ پر قبضہ کے لئے عالم اسلام پر صلیبی جنگیں مسلط کی گئیں جن میں بیت المقدس چھینا گیا اور ان گنت مسلمان شہید کیے گئے ۔

عالم اسلام پر قبضہ
یورپ کا مقصد صرف بیت المقدس پر قبضہ کرنا نہیں بلکہ عالم اسلام کی ساری زمین اور وسائل کو ہتھیانا تھا جس کے لئے بار بار حملے جاری رہے

اسلام اور مسلمانوں کا خاتمہ
صلیبی جنگوں اور تاتاریوں کی یورش کے دوران عیسائیوں کے اُن سے اتحادکے پیچھے اسلام اور مسلمانوں کے خاتمہ اور اپنے مذھب کے عالمگیر غلبہ کا ولولہ کارفرما تھا ۔

Written by Huzaifa Ishaq

21 September, 2022

You May Also Like…

0 Comments