اللہ تعالیٰ کے دیدار کا شوق

Aik Hazar Purtaseer Waqiat

اللہ تعالیٰ کے دیدار کا شوق

صاحب قلیوبی بیان کرتے ہیں کہ حارثہ بن ابی اوفیٰ کا ایک نصرانی پڑوسی تھا…… وہ مرض الموت میں بیمار ہوا تو حارثہؒ اس کی عیادت کو گئے اور اس سے کہا کہ تم مسلمان ہو جاؤ تو میں تمہارے لئے جنت کی ضمانت کروں …… اس لئے کہ جنت بے مثل چیز ہے اس کی نظیر نہیں اور اس میں بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں ہیں جن کی صفت ایسی ہے اور اس میں محل ہیں جن کا وصف ایسا اور ایسا ہے اس کے جواب میں نصرانی نے کہا کہ میں اس سے بھی افضل اور بہتر چاہتا ہوں …… پس حارثہ نے فرمایا کہ اسلام لاؤ کہ میں تمہارے واسطے جنت میں دیدار خداوندی کا ضامن بنوں …… اس نصرانی نے کہا کہ اب اسلام لاؤں گا کیونکہ دیدار الٰہی سے کوئی چیز افضل نہیں ہے چنانچہ وہ مسلمان ہو گیا اور مر گیا اس کے بعد حارثہ ؒ نے اس کو خواب میں دیکھا کہ وہ جنت میں ایک سواری پر ہے حارثہ ؒ نے اس سے کہا کہ تو فلاں شخص ہے اس نے کہا ہاں حارثہؒ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تیرے ساتھ کیا کیا اس نے کہا کہ جب میری روح نکلی اس کو عرش کی طرف لے گئے تو اللہ عزوجل نے فرمایا کہ تو میرے دیدار اور ملاقات کے شوق میں مجھ پر ایمان لایا ہے اس لئے تیرے واسطے میری رضامندی اور بقاء اور دیدار ہے…… پس حارثہؒ نے فرمایا کہ اس نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس کی مدد سے میں نے تجھ پر احسان کیا……۔

کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 55۔

Written by Huzaifa Ishaq

26 September, 2022

You May Also Like…

0 Comments