بچانے والی ذات

اللہ تعالیٰ کی قدرت

بس تیزی سے اپنی منزل کی طرف جارہی تھی کہ یکایک ڈرائیور نے بریک لگائی اور کنڈیکٹر سے مخاطب ہوا… سواری چڑھا لو…۔ کنڈیکٹر نے دروازہ کھول کر باہر دیکھا… وہاں کوئی موجود نہیں تھا… سڑک دور دور تک ویران تھی… اس نے حیرت سے ڈرائیور کی طرف دیکھا… پھر آواز لگائی: باہر کوئی نہیں ہے… استاد…جانے دو…اس کے جانے دو کے جواب میں بس جب آگے نہ بڑھی تو اس کی حیرت میں مزید اضافہ ہوگیا… سواریاں بھی ڈرائیور کو دیکھنے لگیں… لیکن وہاں بالکل خاموشی تھی….کنڈیکٹر جب اس کے پاس آیا تو اچھل پڑا… کیونکہ ڈرائیور کا چہرہ بتا رہا تھا کہ اب وہ اس دنیا میں نہیں ہے…(یادگار واقعات)

کتاب کا نام: ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 81۔