علوم و معرفت اور سادگی

چند علماء حضرت شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ کی خدمت میں

حضرت شاہ سید احمد صاحب بریلوی رحمہ اللہ تعالیٰ جن کے ہمراہ مولانا اسماعیل شہید رحمہ اللہ بھی تھے ۔
جب پشاور پہنچے ہیں تو وہاں کے علماء مولانا شہید کی شہرت سن کر امتحان کی غرض سے آئے‘ مولانا اس وقت ایک خستہ سا تہبند باندھے ہوئے گھوڑے کو کھترا کررہے تھے ان سے پوچھا کہ مولانا کہاں ہیں؟
مولانا نے فرمایا کیا کام ہے؟
انہوں نے کہا کہ تجھ کو اس سے کیا مطلب ہے‘ مولانا کا پتہ بتلاؤ….۔
مولانا نے فرمایا کہ تم بتلاؤ تو سہی کیا غرض ہے‘ کہنے لگے کہ ہم کو کچھ پوچھنا ہے‘۔
مولانا نے فرمایا کہ مجھ سے ہی پوچھ لو….۔ ان کو معلوم ہوگیا کہ یہی ہیں پھر جو کچھ جس فن میں پوچھا گھوڑے کو کھرا کرتے ہوئے حل کردیا…. سب متعجب ہوئے کہ ہم باوجود اس کے کہ ہم کم علم ہیں ایسے قباء و عبا و عمامے باندھے ہوئے ہیں اور مولانا اتنے بڑے عالم اور اس حالت میں رہتے ہیں…. (یادگار ملاقاتیں)

کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 78۔