معصیت اور مصیبت

شیخ سعدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں میں نے دریا کے کنارے ایک پرہیز گار کو دیکھا وہ تیندوے کا زخم رکھتا تھا۔
اور کسی دوا سے وہ اچھا نہیں ہوتا تھا….. مدتوں تک اس سے بیمار رہا….. اور خدائے بزرگ و برتر کا شکر ہمیشہ ادا کرتا تھا…..۔
لوگوں نے اس سے پوچھا تو کس نعمت کا شکر ادا کرتا ہے کہا: اس بات کا شکر کہ میں مصیبت میں گرفتار ہوں گناہوں میں نہیں…..۔
ہاں خدا کے نیک بندے گناہ کے مقابلے میں مصیبت کو اختیا ر کر لیتے ہیں….. تونے نہیں دیکھا کہ یوسف صدیق نے اس حالت میں کیا کہا‘ کہا: اے میرے پروردگار! مجھے قید زیادہ پسند ہے‘ اس کام سے جس کی طرف یہ عورتیں بلا رہی ہیں…..(گلستان سعدی)

کتاب کا نام: ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 72۔