ایک معجزانہ واقعہ

Aik Hazar Purtaseer Waqiat

معجزانہ واقعہ

عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو ایک جلیل القدر بدری صحابی ہیں، فرماتے ہیں کہ ایک دن میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں ایک دعوت پر حاضر ہوا….. ایک باندی میرے لئے ایک تولیہ لائی تولیہ کافی میلا تھا….. حضرت انسؓ نے کہا کہ اس کوصاف کرکے لے آؤ….. وہ باندی بھاگی گئی اورجلتے تندور میں اس تولیے کو ڈالا اور اٹھا کر واپس لے آئی….. میں نے دیکھا کہ وہ تولیہ بالکل صاف ستھرا میرے سامنے تھا….. مجھے حیرانگی ہوئی میں نے حضرت انسؓ سے پوچھا کہ اس میں کیا راز ہے….. انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے تھے….. میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ مبارک دھلوائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہاتھ خشک کرنے کیلئے یہ تولیہ پیش کیا جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ مبارک خشک کئے، اس دن سے آگ نے اس تولیے کو جلانا چھوڑ دیا….. جب یہ میلا ہو جاتا ہے ہم اسے آگ میں ڈالتے ہیں آگ اس میل کو تو کھا لیتی ہے….. صاف تولیہ ہم آگ سے باہر نکال لیتے ہیں…..۔
سیدہ فاطمہ الزہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے روٹیاں لگائیں….. نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بھی ایک دو بنا کردیں….. کافی دیر کے بعد جب سب لگ گئیں تو حیران ہوئیں کہ اس میں سے ایک دو پک ہی نہیں رہیں،اسی طرح آٹے کا آٹا موجود ہے….. نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، بیٹا! کیا ہوا؟ عرض کیا، حضورصلی اللہ علیہ وسلم! دو تین روٹیاں ایسی ہیں جو پک نہیں رہیں….. فرمایا، ہاں یہ وہی روٹیاں ہوں گی جن پر تیرے والد کے ہاتھ لگ گئے اب آگ اس آٹے پر اثر نہیں کر سکتی….. تو نبی علیہ السلام جس چیزکو چھو لیتے تھے اس پر یوں اثرات ہو جاتے تھے….. (خطبات فقیر ج 2ص92)

کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 61۔

Written by Huzaifa Ishaq

26 September, 2022

You May Also Like…

0 Comments