حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک
پھرتے ہی نابینا….بینا ہو گیا

حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک
پھرتے ہی نابینا….بینا ہو گیا

مرواح بن مقتل ایک سید حسنی قاہرہ میں رہتے تھے ان کی آنکھوں میں بادشاہ وقت نے سلائی پھروا دی تھی…..جس کے صدمے سے دماغ پک گیا اور پھول گیا….. اور بدبو دے اٹھا تھا….. آنکھیں بہہ گئی تھیں اور بے چارے اندھے ہو گئے تھے….. ایک عرصہ بعد آپ کا جانا مدینہ منورہ ہوا اور روضہ اطہر کے قریب کھڑے ہو کر اپنا حال زار بیان کیا جب سوئے تو خواب میں حضرت محمد رسول اللہ سائر ہفت آسماں صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان کی آنکھوں پر اپنا دست مبارک پھیرا….. بیدار ہوئے تو آنکھیں بالکل درست تھیں….. تمام مدینہ طیبہ میں اس بات کا شہرہ ہو گیا….. جب قاہرہ واپس ہوئے تو بادشاہ ان کی آنکھوں کو درست پا کر بہت ناراض ہوا اور سمجھا کہ جلادوں نے جھوٹ بولا ہے اور ان کی آنکھیں پھوڑی ہی نہیں….. جب لوگوں نے بتایا کہ مدینہ منورہ تک یہ اندھے تھے اور وہاں پہنچ کر یہ واقعہ ہوا تب بادشاہ کا غصہ ٹھنڈا ہوا اور وہ نادم بھی ہوا….. (دینی دسترخوان جلداوّل)

کتاب کا نام : ایک ہزار پرتاثیر واقعات صفحہ 59۔